ايک ہی اسکول کے 80 سے زائد طلبا کو اغواء کر ليا گیا
باغی ٹی وی : مسلح حملہ آوروں نے ايک اسکول کے 80 سے زائد طلبا کو اغواء کر ليا
نائجیریا کی حکومت کی پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے طلبا کے اغواء کے دوران ايک پوليس اہلکار کو بھی ہلاک کر ديا۔نائجيريا کے اس خطے ميں يہ گزشتہ تين ہفتوں کے دوران بڑے پيمانے پر اغواء کی تيسری بڑی کارروائی ہے۔حکام نے اسکول کے آس پاس کے جنگلات ميں تلاش جاری رکھی ہوئی ہے،
اس خبر کے جواب میں کہ نائیجیریا کے کیبی اسٹیٹ کے ایک کالج میں مسلح حملہ آوروں نے 80 طلباء کو اغوا کرلیا اور ایک پولیس افسر کو ہلاک کردیا ،
سیو دی چلڈرن ان خبروں سے خوب اور تشویش کا شکار ہے کہ کیبی اسٹیٹ میں ان کے کالج سے 80 طلباء کو اغوا کیا گیا ہے۔ ان کی حفاظت اور بہبود ہماری اولین تشویش بنی ہوئی ہے ، اور ہمارا دل ان اور ان کے اہل خانہ کے لیے پریشان ہے ۔ ہم ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی اور ان کے اہل خانہ کی بحفاظت واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
پڑھنے اور سیکھنے کے مقامات کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے ، اور بچوں کو کبھی بھی اغوا نہیں کرنا چاہئے۔ یہ بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ،
ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں نائیجیریا کے اسکول یا کالج پر مسلح گروہوں کے ذریعہ یہ تیسرا حملہ ہے ، مبینہ طور پر ڈاکوؤں تاوان کی ادائیگی کے خواہاں ہیں۔ شمالی نائجیریا میں اسکولوں پر بار بار حملوں سے بچوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوتی ہے۔ بڑوں کے کھیلوں میں بچوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرنا کب روکے گا؟
نائیجیریا میں تقریبا ایک دہائی سے مسلح تنازعہ بچوں کی تعلیم میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔ سیو دی چلدڈرن نے اساتذہ کی بار بار ہونے والی ہلاکتوں ، اسکولوں پر حملوں اور اسکول کے بچوں کے اغوا کی مذمت کی ہے۔