افغان طالبان کی اخلاقی پولیس نےموسیقی بجانے کے الزام میں چھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ مقامی نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز کی رپورٹوں کے مطابق یہ واقعہ شمالی صوبے بلخ میں پیش آیا جہاں ایک گھریلو نوعیت کی تقریب جاری تھی۔ جبکہ عالمی میڈیا طالبان کے ایک مقامی اہلکار کے مطابق ان افراد کو افغان شہر مزار شریف سے گرفتار کیا گیا ہے جہاں ایک گھریلو تقریب میں موسیقی بجائی جا رہی تھی۔
تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا گیا ہے۔ طالبان حکومت موسیقی کے فروغ کو بدعنوانی کی ایک شکل قرار دیتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ موسیقی نوجوانوں کی گمراہی اور معاشرے کی تباہی” کا سبب بنتی ہے۔
The Vice and Virtue department in Balkh has arrested six people on charges of listening to and playing music in Mazar-e-Sharif.
Abdulrahman Hanif, the spokesman of the Vice and Virtue Department in the province, said that these people were arrested last night at a party and were… pic.twitter.com/d2hF7LBT0D— TOLOnews (@TOLOnews) September 2, 2023
جبکہ اگست 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد طالبان نے قومی ٹیلی وژن پر بھی موسیقی نشر کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔ حال ہی میں شادی ہال کے مالکان کو ہدایت جاری کی گئی تھی کہ وہ موسیقی کا اہتمام کرنے سے گریز کریں۔ شادیوں اور اسی طرح کی دیگر تقریبات میں سخت گیر احکامات سے متصادم سرگرمیوں پر بھی پابندی لگا دی گئی۔ کئی افغان فنکار اور موسیقار مغربی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہوچکے ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
چینی کی قیمت 200 تک پہنچ گئی
شادی جلدی یا لیٹ کبھی بھی ہو سکتی ہے ایشو والی بات نہیںعثمان مختار
میں آج تک اقربا پروری کا شکار نہیںہوئی غنا علی
انڈر 23 ایشین کپ 2024 کوالیفائرز کیلئے 23 رکنی سکواڈ کا اعلان
حلیم عادل شیخ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج
تاہم اس سے قبل افغانستان کے صوبہ ہرات سے افغان طالبان کی جانب سے موسیقی کے آلات جلانے کی خبریں بھی سامنے آئی تھیں۔ یاد رہے کہ افغان طالبان نے اقتدار سنبھالتے ہی خواتین کے تعلیم حاصل کرنے سمیت موسیقی اور گلوکاروں پر سخت ترین پابندی عائد کی تھی۔