دنیا کے مشہور آسٹریا-امریکی کمپوزر آرنلڈ شوئن برگ کے کام کا ایک تفصیلی کیٹلاگ، جس میں اصل اسکورز اور مسودے شامل تھے، جنگل کی آگ میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔ یہ خبر شوئن برگ کے خاندان اور ان کے آرکائیول سینٹر کی جانب سے فراہم کی گئی ہے۔

بیلمونٹ میوزک پبلشرز، جو شوئن برگ کے اسکورز کو دنیا بھر کے پرفارمرز کو کرائے پر دیتی تھی، "پالیسیڈز کی آگ کی سب سے بڑی متاثرین میں سے ایک” تھی، شوئن برگ کے بیٹے لیری شوئن برگ نے اپنے فیس بک بیان میں لکھا۔انہوں نے کہا، "سیلز اور کرائے کے تمام مواد کا مکمل انوینٹری،جس میں کچھ مسودے، اصل اسکورز اور چھاپی ہوئی تخلیقات شامل تھیں،آگ کی نذر ہو گئی ہے۔” "ایک ایسی کمپنی جو صرف شوئن برگ کے کاموں پر مرکوز تھی، یہ نقصان صرف جائیداد کی مادی تباہی نہیں بلکہ ایک ثقافتی طور پر گہرا دھچکا بھی ہے۔”

بیلمونٹ میوزک پبلشرز کی بنیاد 1965 میں رکھی گئی تھی، شوئن برگ کی وفات کے پندرہ سال بعد۔ کمپنی نے اس کیٹلاگ میں شامل کاموں کی اشاعت، کرایہ اور فروخت کا انتظام کیا تھا، جو "بیسویں صدی کے کلاسیکی سازوں کے لیے بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔”شوئن برگ کو 12 ٹون سسٹم کی تخلیق کے لیے سب سے زیادہ جانا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی کے آخری سال کیلیفورنیا میں گزارے جہاں انہوں نے یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (یو ایس سی) اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا لاس اینجلس (یو سی ایل اے) میں تدریس دی۔

اس کیٹلاگ کے نقصان کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر کے موسیقار اب بیلمونٹ میوزک پبلشرز کے ذریعے فراہم کردہ شوئن برگ کے کاموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے، جسے کمپنی نے "تباہ کن” نقصان قرار دیا ہے۔ کمپنی اب اپنے باقی ماندہ مجموعوں کو ڈیجیٹلائز کرنے اور انہیں آن لائن شیئر کرنے کی کوشش کرے گی۔

لاس اینجلس میں جنگلات کی آگ سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری
لاس اینجلس کے میئر کیرن بیس نے پیر کے روز لاس اینجلس کاؤنٹی میں جنگلات کی آگ کے بعد بحالی کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔اب تک تین مختلف آگوں کی وجہ سے 60 مربع میل سے زیادہ کا رقبہ جل چکا ہے۔میئر بیس نے اپنے بیان میں کہا، "یہ بے مثال قدرتی آفات بے مثال ردعمل کی متقاضی ہیں جو گھروں، کاروباروں اور کمیونٹیز کی تعمیر نو کو تیز کریں گے۔”اس آرڈر کے تحت درج ذیل اقدامات کیے جائیں گے، ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائے گی جو متاثرہ علاقوں سے ملبہ صاف کرے گی اور طوفانی خطرات کو کم کرے گی۔ متاثرہ علاقوں میں گھروں کی تعمیر نو کے لیے ایک جامع سسٹم قائم کیا جائے گا تاکہ تمام تعمیراتی اجازت ناموں کو جلدی سے جاری کیا جا سکے، تمام عمارتوں کی اجازت ناموں کا جائزہ تیز کیا جائے گا، ریاستی ماحولیاتی جائزے کو نظرانداز کیا جائے گا، اور "جیسے کا ویسا” تعمیرات کی اجازت دی جائے گی۔ شہر کے محکمہ جات متاثرہ علاقوں میں نئے گھروں کی تعمیر کے لیے اجازت ناموں کو تیز کریں گے، بشرطیکہ وہ منصوبہ بندی کے ضوابط کے مطابق ہوں۔ اجازت نامے کا جائزہ 30 دنوں میں مکمل کرنا ہوگا، اور نئے گھر پچھلے گھروں سے 10 فیصد زیادہ نہیں ہونے چاہئیں۔ شہر لاس اینجلس ان افراد کے لیے 1,400 رہائشی یونٹس فراہم کرے گا جنہوں نے اپنے گھر کھو دیے ہیں، اور عمارت اور حفاظت کے محکمہ کو ان یونٹس کے لیے عارضی تصدیقیں جاری کرنے کی ہدایت کرے گا۔

بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانتوں میں توسیع

ایلون مسک ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز خرید سکتے ہیں

Shares: