مزید دیکھیں

مقبول

کراچی: ایک سال میں 5 لاکھ گاڑیاں ضبط کیں، ایڈیشنل آئی جی

کراچی: ایڈیشنل آئی جی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا...

9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 12 اپریل تک ملتوی

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سانحۂ...

روزگار کے مواقع، سندھ حکومت کا جاب پورٹل کا افتتاح

سندھ حکومت نے شہریوں کو روزگار کے مواقع دینے...

صدرزرداری وفاق کی علامت نظرنہیں آئے،بیرسٹر گوہر

اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چئیرمین بیرسٹر گوہر...

میانمار میں پھرمسلمانوں کی شامت آگئی :میانمار فوج کی فائرنگ سے 5 روہنگیا مسلمان جاں بحق

راکھائن:میانمار میں پھرمسلمانوں کی شامت آگئی :میانمار فوج کی فائرنگ سے 5 روہنگیا مسلمان جاں بحق،اطلاعات کےمطابق میانمار کی مغربی ریاست راکھائن میں فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے کم از کم 5 روہنگیا مسلمان جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

راکھائن سے ذرائع کےمطابق قانون ساز اور مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ گزشتہ روز مراک یو قصبے میں 12 سالہ لڑکے سمیت 5 مسلمان جاں بحق ہوگئے۔زخمی ہونے والے روہنگیا مسلمانوں کی تعداد کے 6 سے 11 تک بتائی گئی۔

میڈیا رپورٹس میں مقامی روہنگیا باشندے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جاں بحق افراد کی لاشوں پر گولیوں کے زخم تھے۔انہوں نے مزید کہا مقتولین کا آخری رسومات آج ادا کی گئی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ ‘ہم باہر نہیں نکل سکتے، ہم کہیں نہیں جا سکتے’۔انہوں ںے بتایا کہ ‘ہم صرف اپنے گاؤں میں محفوظ ہیں، اگر یہ ہوتا رہا تو مجھے لگتا ہے کہ کوئی امید نہیں ہے’۔

علاقائی رکن پارلیمنٹ تون تھر سین نے کہا کہ ہفتے کی لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب راکھائن میں بدھسٹ کے حامیوں پر مشتمل جنگجوؤں نے فوجی قافلے پر حملہ کیا۔قانون ساز نے مزید کہا کہ جواب میں فوجیوں نے شورش زدہ علاقے کے دو دیہاتوں پر فائرنگ اور گولہ باری کی۔

دوسری جانب میانمار کی فوج نے دعوی کیا کہ عسکریت پسند گروہ شہریوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔اس ضمن میں ریاست راکھین کی مزید خودمختاری کے خواہاں عسکریت پسندوں کے ترجمان کھین تھو کھا نے فوجی دعوے کو مسترد کردیا۔انہوں نے کہا ریاستی فوج کو شہری کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

جنوری کے اوائل میں ایک دھماکے میں 4 روہنگیا بچے ہلاک ہوگئے تھے اور فوج اور باغیوں نے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے تھے۔25 جنوری کو میانمار کے فوجیوں نے روہنگیا گاؤں پر گولہ باری کی جس میں ایک حاملہ خاتون سمیت دو خواتین ہلاک اور 7 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ 2018 میں میانمار کی شمالی ریاست رخائن میں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد 7 لاکھ 20 ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔