یہ ہے بھارت:بی جے پی کی ووٹ کاسٹ کرنےکے لیے آئی مسلمان خواتین کی تضحیک
نئی دلی:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کرناٹک نے دلی میں ہونے والے انتخابات کے دوران ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑی مسلمان خواتین کی تضحیک کرنا شروع کر دی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کرناٹک نے مسلمان خواتین کی قطار میں کھڑے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں مسلم خواتین ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے پولنگ اسٹیشن کے باہر کھڑی ہیں اور اپنا شناختی کارڈ دیکھا رہی ہیں۔
بی جے پی نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے ساتھ پیغام لکھا کہ اپنی دستاویزات کو محفوظ رکھیں ، آپ کو انہیں دوبارہ این پی آر کے دوران دکھانے کی ضرورت ہوگی۔
نیشنل پاپولیشن رجسٹر(این پی آر) ملک میں رجسٹرڈ شہریوں کی فہرست ہے جس میں گاؤں ، ٹاؤن ، ذیلی ڈسٹرکٹ ، ضلع ، ریاست اور قومی سطح پر شہریت ایکٹ 1955 اور شہریت کے قواعد ، 2003 کے تحت جمع کی گئی معلومات شامل ہیں۔
"Kaagaz Nahi Dikayenge Hum" ! ! !
Keep the documents safe, you will need to show them again during #NPR exercise.#DelhiPolls2020 pic.twitter.com/bEojjeKlwI
— BJP Karnataka (@BJP4Karnataka) February 8, 2020
یاد رہے کہ شہریت ترمیمی بل کے مظاہروں کو احتجاج کے دوران "کاغذ نہیں دکھائیں گے”کا نعرہ زبان زد عام تھا اور اس وقت بھی بھارت کے مختلف شہروں میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔
واضح رہے کہ متنازع شہریت بل 9 دسمبر 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے منظور کروایا گیا تھا اور 11 دسمبر کو ایوان بالا نے بھی اس بل کی منظوری دیدی تھی۔ جس کے تحت پاکستان، بنگلا دیش اور افغانستان سے بھارت جانے والے غیر مسلموں کو شہریت دی جائے گی لیکن مسلمانوں کو نہیں۔تارکینِ وطن کی شہریت سے متعلق اس متنازع ترمیمی بل کو ایوان زیریں میں طویل بحث کے بعد کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا تھا۔