ایک نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے اینکر کو بتایاکہ: حکومت جولائی کے لیے اسپاٹ پر ایل این جی کا انتظام نہیں کر سکی اور اب مہنگی قیمتوں پر بھی سپلائر دستیاب نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ: دو سال پہلے 4 ڈالر کی ایل این جی مل رہی تھی مگر گزشتہ حکومت نے موقع ضائع کیا اور طویل مدتی معاہدے نہیں کیے ، اب 40 ڈالر پر بھی ایل این جی دستیاب نہیں ہے
وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ: ہم فرنس آئل اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار اور بڑھائیں گے ، 15 جولائی کے بعد ڈیمز میں پانی کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوگا، اس سے بھی لوڈشیڈنگ میں کمی آئے گی۔
مصدق ملک کے مطابق: پرائیویٹ سیکٹر دو بڑے ایل این جی ٹرمینل لگانا چاہتا تھا مگر گزشتہ حکومت میں کرپشن کے الزامات سامنے آتے رہے، ہم کوشش کررہے ہیں کہ جو سرمایا کار ایل این جی ٹرمینل لگانے کی کوشش کررہے تھے وہ واپس آئیں۔