میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021 :سینیٹ میں کیا نوک جھوک ہوئی؟حقیقت سامنے آگئی

0
95
میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021 :سینیٹ میں کیا نوک جھوک ہوئی؟حقیقت سامنے آگئی #Baaghi

اسلام آباد(محمداویس)میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021:آج سینیٹ میں کیا نوک جھوک ہوئی؟ساری حقیقت کھل کرسامنے آگئی ،اطلاعات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021 پر حکومت کمیٹی کوقائل نہ کرسکی،سنگل پوائنٹ پر کمیٹی کااجلاس 9جولائی کودوبارہ ہوگا،ارکان کمیٹی نے بل کووحشیانہ،انسانی حقوق اور آئین پاکستان کے خلاف قراردیتے ہوئے کہاکہ کہ کسی ایک بھی فیٹف رکن ملک میں اس طرح کے قوانین نہیں ہیں ۔

چیرمین کمیٹی محسن عزیز نے مشتاق احمد کوبل پر بات کرنے سے روک دیا آپ کمیٹی کے رکن نہیں بل پر بات نہیں کرسکتے ہیں سینیٹر مشتاق احمدنے کہاکہ میراایجنڈا لے لیں میں چلاجاتاہوں۔کمیٹی میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کے نہ آنے پر ارکان کمیٹی نے برہمی کااظہارکیا۔ کمیٹی نے اسلام آباد پولیس حراست میں جان بحق ہونے والے بچے کی موت کی وجہ اور عمرکے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ،غوری ٹاﺅن میں پلاٹ کے پیسے لینے کے باوجود متاثرین کوپلاٹ نہ دینے پر معاملے نیب کوبھیج دیاگیا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کااجلاس چیرمین سینیٹر محسن عزیزکی سربراہی میں اولڈ پپس پارلیمنٹ لاجز میں ہوا۔اجلاس میں رکن سید یوسف رضاگیلانی،رانامقبول احمد،اعظم نزیر تاڑار،مولابخش چانڈیو،ثمینہ ممتاز،فیصل سلیم رحمان،شہادت اعوان ،فوزیہ ارشد،سید فیصل علی سبزواری،اور سینیٹردلاور خان نے شرکت کی۔جبکہ وزارت سے سیکرٹری وزارت داخلہ یوسف نسیم کھوکھر،صدر فیٹف،ایف آئی اے ،اسلام آباد پولیس ، ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات،پنجاب پولیس ودیگر حکام نے شرکت کی۔اپوزیشن لیڈریوسف رضاگیلانی نے کہاکہ امریکہ کے فوجی افغانستان سے نکلیں گے تو اس کے مسائل ہوں گے ان کے جانے کے بعد پاکستان پر کیا ری ایکشن ہوگا اس کے بارے میں بتایا جائے چاہیے وہ میٹنگ ان کیمرہ بھی ہوسکتی ہے۔

سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے کہاکہ وزیر کیوں کمیٹی میں نہیں آئے ان کو بھی آنا چاہیے۔جس پرچیرمین کمیٹی محسن عزیزنے کہاکہ اگلے اجلاس میں ان کو بلالیں گے۔میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021کمیٹی میں زیربحث آیا۔ یوسف رضاگیلانی نے کہاکہ بل کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کی رپورٹ اگر مل جائے تو بہتر ہوگا۔اعظم نزیر تاڑار نے کہاکہ بل میں کچھ ترامیم ہیں جو آئینی دائرہ اختیار سے باہر ہے انسانی حقوق کا بھی مسئلہ ہے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے منٹس آئیں تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔ہم ایف اے ٹی ایف کے لیے الٹے لیٹ گئے ہیں مگر نام گرے لسٹ سے نہیں نکل رہاہے۔اس دوران سینیٹر مشتاق احمدنے بل پر بات کرنے کی کوشش کی تو چیرمین کمیٹی محسن عزیز نے ان کوبات کرنے سے روک دیا اور کہاکہ آپ کمیٹی کے رکن نہیں ہے آپ بل پر بات نہیں کرسکتے ہیں

مشتاق احمد نے کہاکہ پہلے میرا ایجنڈا پہلے لے لیں تاکہ میں کمیٹی سے چلا جاوں میں ایجنڈے کے لیے کمیٹی میں آیا ہوں دفاع کی کمیٹی بھی چلی رہیءہے اس کو چھوڑ کرآیاہوں جس پر کمیٹی نے مشتاق احمد کا ایجنڈا پہلے لے لیا۔سینیٹرمشتاق احمد اسلام آباد پولیس کی حراست میں مرنے والے بچے کے حوا لے سے کمیٹی کوبتایاکہ حسن خان ایک بچہ تھا اس کو پولیس سٹیشن میں قتل کیا گیا۔اپر دیر میں سوگ کی فضاءہے۔بتایاجائے لڑکے کی عمر کیا تھی ؟اگر اس کی عمر 18سال سے کم تھی تو پولیس سٹیشن میں کیوں رکھا گیا ہے؟پولیس نے اعتراف کیا کہ بچے پر تشدد ہواہے۔پوسٹمارٹم رپورٹ کیا کہے رہی ہے۔بچے کے لواحقین کو خون بہا کیادیاجائے گا انہوں نے کہاکہ پولیس سٹیشن ٹارچر سیل بن رہے ہیں۔پولیس کی ٹریننگ میں کمی ہے۔پولیس حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ اس پر ہمیں افسوس ہے کہ وہ پولیس حراست میں فوت ہوا۔

پوسٹمارٹم میں 20سال عمر لکھی ہے۔اس قتل پر جوڈیشل انکوائری بھی ہورہی ہے۔پوسٹمارٹم میں لکھا ہے کہ پی ایف ایس اے کی رپورٹ کے بعد موت کی وجہ پتہ چلے گی۔اس کیس میں 6پولیس اہلکار گرفتار ہیںاور پولیس حراست میں فوت ہونے والے بچے پر 6 مقدمات تھے ۔ارکان نے برہمی کااظہارکرتے ہوے کہاکہ بچے کی جرم کی ہسٹری پولیس کے پاس ہے مگر اس کی عمر ان کو نہیں پتہ ہے۔ بچے پر تشدد ہوا یہ ثابت ہوچکا ہے۔جس پر کمیٹی نے بچے کی عمر اور موت کی وجہ پر تین ہفتہ میں پولیس سے جواب طلب کرلیا۔کمیٹی نے شفارش کی کہ فرانزک لیب ایک اسلام آباد میں بھی بنائی جائے۔ِ”دامیوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021 “پر بات کرتے ہوئے سینیٹر رانا مقبول نے کہاکہ ہم کیا ایف اے ٹی ایف کے ڈر سے قانون سازی کررہے ہیں۔اعظم نذیر نے کہاکہ ہم آئین کے پابند ہیں بین الاقوامی قانون کے پابند نہیں ہیں کوئی بھی قانون انسانی حقوق کے خلاف نہ ہواس بل کی 8شقیں متنازعہ ہیں اس بل پر سب کمیٹی بنائی جائے۔

فیصل سبزواری نے کہاکہ یہ قانون بنانا پڑے گا ہم دنیا میں اکیلے نہیں رہے سکتے ہیں ۔جس پر چیرمین کمیٹی نے کہاکہ سب کمیٹی نہیں بن سکتی ہے ایک کمیٹی پہلے ہی بنی ہوئی ہے مرکزی کمیٹی میں ہی اس پر بات ہوگی۔اعظم نزیر نے کہاکہ فیٹف کے حوالے سے جو چیزیں دیگر ممالک نے نہیں کی ہیں وہ ہم نہ کریں اس طرح کے قانون تو فیٹف کے رکن ممالک میں بھی نہیں ہیں ۔یوسف رضاگیلانی نے کہاکہ قومی اسمبلی کی داخلہ کمیٹی کے منٹس ہمیں دیے جائیں فیٹف کے دوبارہ اجلاس میں ابھی 4ماہ ہیں تو اس پر تفصیلی بات کرکے قانون بنایا جاسکتاہے ۔ہم نہیں چاہتے کہ پاکستان گرے لسٹ میں ہو اس قانون سے مستقبل کے بچوں کو پھسانے والی بات ہے۔ سیکرٹری وزارت نے کہاکہ فیٹف کی وجہ سے یہ قانون سازی کررہے ہیں۔ 17قانون ایوان سے پاس کئے مگر ان میں صرف ایک قانون میں انہوں نے خامی کی نشاندہی کی جس کو اب ٹھیک کررہے ہیں۔

سینیٹر دلاور خان نے کہاکہ فیٹف کا ایک تماشہ بنا ہوا ہے تعمیراتی شعبہ کو ہم نے مرعات دیے ہیں قیمتی پتھر اور تعمیراتی شعبہ میں منی لانڈرنگ زیادہ ہوتی ہے۔کیا باقی ممالک نے یہ قانون بنائیں جو پاکستان میں ہم بنارہے ہیں۔وزارت قانون انصاف نے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اس بل پر تمام لوگوں سے بات کی گئی ہے.۔سینیٹراعظم نزیر نے کہاکہ ہم نے قانون سازی کرنی ہے انگریز کاقانون جو بناابھی تک چل رہاہے قانون بناتے ہوئے سوچنا چاہیے کیوں کہ اسے کئی سال چلناہوتاہے ۔میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021کے ذریع جو قانون بنایاجارہاہے یہ وحشیانہ قانون ہے اگر آئین کے خلاف قانون بنانا ہے تو ہم چلے جاتے ہیں۔آج کے دور میں نیب سے زیادہ کالے قوانین کسی اادرے کے نہیں ہیں قانون 50سال کے لیے بنتاہے ایک شخص کو یہ اختیار نہیں دیا جاسکتا کہ وہ بغیر بتائے لوگوں کی جائیداد اور رقم ضبط کردے اور جس کی وہ جائیدادورقم ہواس کونوٹس تک نہ ملے اس طرح کے قانون کسی ملک میں نہیں ہیں سیکرٹری وزارت کہے گا کہ اس کو ضبط کرلو تو وہ کرلیں گے اور مجھے نوٹس تک نہیں دیاجائے گا ۔سینیٹرشہادت اعوان نے کہاکہ پاکستان کے مفاد میں قانون سازی کریں گے عدالت کے حکم کے باوجود اگر فرد واحد سے فیصلہ کرے گا تو مسائل ہوں گے۔

چیرمین کمیٹی نے میوچل لیگل اسسٹینس(کریمنل میٹر)(ترمیمی )بل2021 پر مزید بحث کے لیے سنگل ایجنڈے رکھ کر اس پر بات کریں گے ۔چیرمین کمیٹی نے کہا کہ بل پر9جولائی کو اس ایجنڈے پر میٹنگ کریں گے اور اس بل پر فیصلہ کریں گے۔غوری ٹاﺅن میں پلاٹ کے پیسے لینے کے باوجود پلاٹ نہ دینے پر عوامی درخواست پر سی ڈی اے حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ غوری ٹاو¿ن غیر قانونی ہے سرمائے کار عدالت میں جائیں وہاں سے انصاف مل جائےگا ہم اس پر کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔سیکرٹری وزارت نے کہاکہ سی ڈی اے اس کا مسئلہ حل کرنے میں فیل ہوگیا ہے۔سی ڈی اے کی بھی ذمہ داری ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کو نقصان ہورہاہے اور اس کا حل بتائیں کہ کس طرح غوری ٹاون کا مسئلہ حل کیا جاسکتا ہے۔

ڈی سی اسلام آباد نے کمیٹی کوبتایاکہ اس مسئلے پرغوری ٹاون کے مالکان پر 24 ایف آئی آر کئے ہیں۔ اعظم نزیر نے کہاکہ اس مسئلہ کو نیب کے حوالے کردیا جائے نیب اس مسئلے کو حل کرے اور لوگوں کو ان کے پیسے یازمین دے ۔کمیٹی نے چیف کمشنر اسلام آباد سے اس پر رپورٹ طلب کرلی جبکہ شہریوں سے فراڈ کرنے پر معاملے کونیب کے حوالے کرتے ہوئے کہاکہ غوری ٹاون کے جن لوگوں سے پیسے لیے گئے مگرپلاٹ نہیں دیئے گئے ان سب کی درخواستیں ملاکرنیب کوکارروائی کے لیے بھیجی جائیں۔عوامی درخواست جب میں سعودی عرب میں بنگالی بولنے والے پاکستانیوں کی سہولت کے لیے سفارت خانے میں ایک بنگالی زبان جانے والے کو بھرتی کرنے کی ہدایت کردی تاکہ ان کے مسائل حل ہوں ۔جے ایس بینک کے خلاف منی لانڈرنگ کے حوالے سے کمیٹی کوایف آئی اے نے بتایاکہ صحافی اسدکھرل کی درخواست پر انکوائری شروع ہوگئی ہے جس پر کمیٹی نے رپورٹ طلب کرلی ۔ کمیٹی کووزارت کی طرف سے وزارت کے ذیلی ادروں اور تنظیمی ڈھانچے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔

Leave a reply