شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں نے ملک بھر میں تباہی مچارکھی ہے، لاکھوں گھر تباہ ہونے کے لوگ پریشان حال ہیں، ہزاروں افراد زخمی اور لاکھوں افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں سیلاب کے باعث وبائی امرایض پھوٹ پڑے ہیں پینے کے لئے صاف پانی دستیاب نہیں-
باغی ٹی وی : سندھ اور بلوچستان کے علاوہ جنوبی پنجاب میں بھی سیلاب نے تباہی مچائی ہے جہاں سیلاب متاثرین بے یارومددگار امداد کے منتظر ہیں، لیکن محکمہ صحت کے افسر نے ایک ہفتے تک کسی سیلابی کیمپ کا دورہ تک نہ کیا۔
عمران خان کا کل گجرات میں جلسہ،پرویزالہیٰ اور مونس انتظامات کا جائزہ لینے پہنچ گئے
دوسری جانب پنجاب حکومت سیلاب متاثرین کی فکرچھوڑ کرعمران خان کے جلسوں میں مصروف ہے، اور جنوبی پنجاب جہاں سیلاب نے تباہی مچادی ہے، مظفرگڑھ میں قائم کیا گیا فلڈ کنٹرول سیل فعال نہ ہونے کاانکشاف ہوا ہے۔
محکمہ صحت نے اس حوالے سے جاری کئے گئے مراسلے میں انکشاف کیا ہے کہ مظفر گڑھ میں فلڈ کنٹرول سیل میں کوئی ڈاکٹر ڈیوٹی پرموجود نہیں ہے، اور نہ ہی محکمہ صحت کے کسی ایک افسر نے ایک ہفتے تک کسی سیلابی کیمپ کا دور کیا اور سیلاب میں کام کرنے کے لیے کسی کو گائیڈلائنز جاری ہی نہیں کی گئیں۔
مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ صحت کے افسر نے ایک ہفتے تک کسی سیلابی کیمپ کا دورہ تک نہ کیا، سیلاب زدگان کے لیے ادویات کے اسٹاک کا کسی کو معلوم نہیں،نہ ادویات کو درست سٹور کیا گیا ہےافسران کی غلطی نے انسانی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں۔
محکمہ صحت نے مظفرگڑھ کے افسران کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے، اور معاملے پر تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔
سکھربیراج پر اونچےدرجےکا سیلاب،کوٹری بیراج کی طرف بڑھنے لگا
واضح رہے کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچا رکھی ہے بارشوں اور سیلاب کے باعث ملک میں24 گھنٹے کے دوران مزید 57 افراد جان کی بازی ہار گئے رپورٹ کے مطابق سیلاب اور بارشوں کے باعث 14 جون سے اب تک ایک ہزار 265 ا موات ہوئیں 12 ہزار 577 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بارشوں اورسیلاب کےباعث آزاد کشمیرمیں 42،گلگت بلتستان میں 22 افراد جان کی بازی ہارگئے، بلوچستان میں 257،سندھ میں 470،پنجاب میں 188 اور خیبر پختونخوا میں 285 افراد جاں بحق ہوئے 7 لاکھ 35 ہزار 584 مویشی مر چکے ہیں،اب تک بارشوں اور سیلاب سے 14 لاکھ 27 ہزار 39 مکانات کو مکمل اور جزوی نقصان پہنچا،
رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں 16 کلومیٹر شاہراہ اور 65 پلوں کو نقصان پہنچا،پنجاب میں 130 کلومیٹر،خیبر پختونخوا میں ایک ہزار 589 کلومیٹر شاہرائیں متاثر ہوئیں ،سندھ میں 2 ہزار 328 کلومیٹر شاہرائیں متاثر،60 پلوں کو نقصان پہنچا،بلوچستان میں ایک ہزار 500 کلومیٹر شاہرائیں متاثر،18 پلوں کو نقصان پہنچا-
سیلاب متاثرہ علاقوں میں پاک فضائیہ کا ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری
یونیسیف پاکستان کا کہنا ہے کہ بارشوں اور سیلاب نے ایک صدی کاریکارڈ توڑ دیا ہے،ملک کے کچھ صوبوں میں 30 سال کی اوسط سے 5 گناہ زیادہ بارش ہوئی بارشوں اور سیلاب سے 400 بچوں سمیت ایک ہزار 200 افراد جاں بحق ہوئے پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے 11 لاکھ سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا، پانی سے پیدا ہونے والی مہلک بیماریوں کے مزید تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے ڈائریا ،ہیضہ، ڈینگی،ملیریاپھیلنے کے زیادہ خدشات ہیں-