بھارت سے جموں کشمیر کی آزادی اور حق خودارادیت کے حصول کیلیئے بڑی عوامی ریلی کا انعقاد

مظفرآباد- ( شفقت حسین سے) بچوں،بزرگوں ،خواتین اور جوانوں کی شرکت، ہزاروں افراد نے بنک سکوائر چھتر سے اقوام متحدہ کے مبصر دفتر تک مارچ کیا آزادی جموں کشمیر اور بھارتی ریاستی دہشتگردی کیخلاف شدید نعرے بازی، ریلی کے شرکاء نے اقوام متحدہ کے دفتر میں استصواب رائے کیلیئے اور بھارت مخالف مزمتی قرارداد جمع کی.

تفصیلات کے مطابق عالمی برادری کے مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑنے دنیا کو کشمیری عوام سے کیئے گئے استصواب رائے کے وعدوں کی یاد دہانی کیلیئے پاسبان حریت جموں کشمیر اور انٹر نیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس جموں کشمیر کے زیر اہتمام بڑی عوامی حق خودارادیت ریلی کا انعقاد کیا گیا، ہزاروں لوگوں نے بینرز اور کتبے اٹھا کر ریلی میں شرکت کی، ریلی کے شرکاء نے مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی ظلم کے شکار مظلوم عوام کے غم میں شامل ہوتے ہوئے دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ حق خودارادیت کے حق اور 5 اگست کو بھارتی حکومت کے غیر آئینی اقدامات کیخلاف پیش کی گئی تیرہ نکاتی قرارداد کی لوگوں نے کھڑے ہو کر منظوری دی۔ ریلی سے عزیراحمد غزالی۔مشتاق السلام، شوکت جاوید میر، قاری عتیق احمد دانش، مولانا عبدالعزیز علوی، محمد نوراللہ قریشی، محمد یوسف بٹ، دانیال شہاب، مولانا منظورالحسن، شائق گیلانی، قاری عبدالماجد، عثمان علی ہاشم، آصف مخدومی، چوہدری محمد اقبال، سید سلطان، قاری بلال احمد فاروقی، حمزہ شاہین، سید برکت شاہ، ام ایمان، شہناز قاضی مائرہ خان، نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے آج ہزاروں لوگ آزاد کشمیر کے دارالحکومت میں جمع ہو کر اقوام متحدہ، سلامتی کونسل کے مستقل ممبران سے ریاست جموں کشمیر کے عوام کیلیئے حق خودارادیت کامطالبہ کررہے ہیں۔ آج کشمیری عوام عالمی برادری کو وہ وعدے یاد دلا رہے ہیں جو انھوں نے درجن سے ذائد قراردادوں میں کشمیر مسئلے کے حل کیلیئے پاس کیں ہیں۔ لیکن گزشتہ اکہتر برس گزرنے کے باؤجود اقوام متحدہ آپنی ہی پاس کردہ قراردادں پر عمل نہیں کروا سکا۔ آج مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن، کرفیو اور مواصلاتی بلیک آؤٹ سے پوری ریاست جیل میں تبدیل ہے انسانیت رل رہی ہے 14 ہزار سے ذائد بچے اور جوان گرفتار ہیں گھر گھر تلاشی اور تشدد جاری ہے ۔ خوراک ادویات کی شدید کمی ہے کشمیری عوام کے مذہبی، سیاسی اور سماجی حقوق بری طرح پامال ہورہے ہیں بھارت ظلم اور جبر کی نئی تاریخ رقم کررہا ہے ان حالات میں دنیا کی خاموشی شرمناک امر ہے مقررین نے کہا کے عالمی اداروں کی غفلت اور مجرمانہ خاموشی نے ہی ہندوستان کو مقبوضہ جموں کشمیر کے نہتے عوام پر فوج کشی کا موقع دیا۔

بھارت نے دنیا کی چپ کا فائیدہ اٹھاتے ہوئے اسی اقوام متحدہ کے قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 5 اگست کو جموں کشمیر کی خصوصی متنازعہ حیثیت کو قانونی جارحیت سے بدل ڈالا، مقررین نے کہا کے آج ہم بھارت پر واضع کردینا چاہتے ہیں کے ہم جموں کشمیرکی عوام کے شانہ بشانہ بھارت سے آزادی کی جنگ لڑیں گے۔ تقسیم کشمیر کے کسی بھی بھارتی فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا بھارت سے آزادی کیلیئے ہر سطح اور ہر صورت میں جدوجہد کو جاری رکھا جائے گا۔ ریلی میں شریک ہزاروں لوگوں نے بنک سکوائر سے اقوام متحدہ کے دفتر تک مارچ کیاریلی میں شریک لوگوں نے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کیلیئے دفتر کے سامنے شدید نعرے بازی کی ۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کو ریلی کے وفد نے مقبوضہ جموں کشمیر پر تفصیلاً بریفنگ دی اور قرارداد جمع کروائی.

Comments are closed.