عمران خان کی مذاکرات کی پیشکش، حکومت نے مسترد کردی
نومئی کو پی ٹی آئی چیئرمین کی گرفتاری کے بعد ملک بھرمیں پرتشدد مظاہروں کے بعد پارٹی کے بکھرنے پرعمران خان کی مذاکرات کی پیشکش کو حکومت کی جانب سےمسترد کر دیا گیا ہے۔ جبکہ وزیرریلوے سعد رفیق نےجناح ہاؤس کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کوعمران خان چوراورغدارکہتےتھے، اورمذاکرات کی بات کا مذاق اڑاتے تھے، بہت سےدوستوں کےاختلاف کےباوجود میں بات چیت کاحامی تھا، قوم جانتی ہےمذاکرات کے دور ہوئے ، مذاکرات میں پی ٹی آئی ٹیم بےمقصد بات کررہی تھی،ان کی ٹیم واپس گئی توانہوں نےکہااب کچھ نہیں کرنا،مذاکراتی ٹیم کےکچھ لوگ انکےساتھ ہیں اورکچھ اب گھر بیٹھے ہیں،بات چیت کابھی کوئی ماحول اورایجنڈا ہوتاہے،لیکن اب مذاکرات کا ماحول نہیں۔
وزیرریلوے نے کہا کہ تحریک انصاف پرپابندی لگانے کاعلم نہیں،وفاقی حکومت آئینی مدت سےایک دن آگے نہیں جائے گی،الیکشن آئینی مدت کے مطابق ہوں گے، کوئی بے گناہ ہوگا تو قانون کی عدالت سے چھوٹ جائےگا،جوکام انہوں نے کیےاصل میں وہ غداری ہے،یہ احتجاج نہیں حملہ،دہشتگردی اورتخریب کاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج جناح ہاؤس میں موجود ہیں،بہت دل خراش یہ سانحہ عظیم ہے،یہ کئی طریقوں سے تاریخی ہے،یہ بابائے قوم کا گھررہا ہے،ان کے استعمال کی چیزیں یہاں رکھی گئیں، یہ لوگ بابائے قوم کی میراث کو معاف کرنےکیلئےتیارنہیں ہیں، اس کے تقدس کو برے طریقے سے پامال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بطورکورکمانڈرہاؤس یہ فوج کےسب سے بڑے افسر کا گھر ہے، وہ ویڈیو بھی دیکھی ہے جس میں کورکمانڈر اورانکی فیملی کے ساتھ بدتمیزی کی جارہی ہے،ہمارا اسٹیبلشمنٹ کےساتھ اختلاف ہوا لیکن کبھی ایسا سوچا بھی نہیں تھا،ان کےاپنےلوگ کہہ رہےہیں ہم باہراوراندربھی موجود تھے۔ سعد رفیق نے کہا کہ جی ایچ کیوہماری طاقت کی علامت ہے،کورکمانڈرہاؤس پر3اطراف سےحملہ کیاگیا،سب کومعلوم ہےیہ سرحدی محافظ کےسب سےبڑےافسرکی رہائشگاہ ہے، کورکمانڈر،ان کی اہلیہ کےساتھ بدتمیزی کی گئی،یہ کس طرح کےلوگ ہیں؟یہ آگ پٹرول سے نہیں کیمیکل سے لگائی گئی تھی، کس نےیہ کیمیکل دیئے؟نفرت کےانجن لگاکرپڑھے لکھے نوجوانوں کوورغلایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایم ایم عالم کاجہازہماری طاقت اورہمت کا ثبوت ہے،جولوگ فوج کوٹارگٹ کریں ان سےزیادہ بدبخت کوئی نہیں،جوکئی کلومیٹرزتک سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں انکےساتھ یہ کیاگیا،5گناطاقتوردشمن کوروکنےوالوں کیلئےانہیں روکنامشکل نہیں تھا،پاک فوج بارڈرکےاندراورباہردہری جنگ لڑرہی ہے،آپ اپنی مسلح افواج کوشرمندہ نہیں کرسکتے۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ سیاست جی ایچ کیوپردھاوانہیں ہے،یہ دہشتگردوں کاکام ہے،پی ٹی آئی نےبھی دہشت گردوں والاکام کیا،یہ نہیں ہوسکتا کہ سیاسی غلاف اوڑھ کردہشتگردوں والاکام کریں،نوجوانوں کےدماغ کوزہرسےبھرناانکےلیڈرکاسب سےبڑاجرم ہے،کتنی نفرت ان لوگوں میں بھری گئی،پی ٹی آئی کی لیڈرشپ کوپوری قوم اورافواج سےمعافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی لوگ جیلوں میں جاتےرہتےہیں مگرایساکوئی نہیں کرتا، ہم بھی بےگناہ جیلوں میں گئے،جیلیں کاٹ کرواپس آگئے،ایک فوجی کےمنع کرنےپرہم دوبارہ وہاں سےکبھی نہیں گزرے،ہم نےکبھی فوجی تنصیبات کےسامنےجاکراحتجاج کاتصوربھی نہیں کیا،قوم فوج کےساتھ کھڑی ہوتی ہے،پاک فوج کےجوانوں اورشہداءکےساتھ یکجہتی کااظہارکرتےہیں۔ جبکہ خیال رہے کہ پاکستان مسلم ن کے قائد اورسابق وزیراعظم نوازشریف نے گزشتہ روز کہا تھا کہ شہداءکی یادگاروں کوجلانےوالوں سےبات نہیں ہوگی۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نےویڈیو پیغام میں فیصلہ سازوں کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا پاکستان کے حالات مزید خراب ہونے کی صورت میں معاشرہ پھٹ جائے گا اور اسی لیے میں بات چیت کی بات کر رہا ہوں۔ ڈنڈوں اور ظلم سے مسائل حل نہیں ہوں گے، جو صرف قانون کی حکمرانی اور اداروں کو مضبوط کر کے ہی ممکن ہے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے ورکرز نے ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے کیے تھے۔پی ٹی آئی کارکنوں نے جلائوگھیرائو کے دوران سول اورعسکری تنصیبات میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی، اور متعدد فتح کی علامات کا آگ لگا دی تھی۔ جس کے بعدملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنوں اوررہنمائوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوگیا، اور سول تنصیبات پر حملہ کرنے والے پر انسداد دہشتگردی ایکٹ اورفوج تنصیبات پر حملہ کرنیوالوں کیخلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدم درج کیے گئے۔اس کے بعد پاکستان تحریک انصاف ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اس کےمتعد د بانی اور دیگر رہنما پارٹی کو چھوڑ چکے ہیں۔