مطفرآباد میں پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے ہزاروں بچوں، بچیوں اور اساتذہ کی بھارتی ریاستی دہشت گردی اور کشمیریوں کی حمایت میں شاندار ریلی اور قرار دادیں پیش کی گئیں.
پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے ہزاروں بچوں، بچیوں اور اساتذہ کا یہ اجتماع حکومت ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر کی خاص قانونی حیثیت کے خاتمے کو کشمیری عوام کے ساتھ بدترین ظلم اور فریب قراردیتا ہے، عالمی برادری جانتی ہے کے بھارت نے لاکھوں مسلح افواج کے پہرے میں دفعہ 35A کو ختم کرکے مقبوضہ ریاست کے عوام کے مذہبی، سیاسی اور سماجی حقوق چھین لیئے ہیں، بھارت نے اس ظالمانہ اقدام سے کشمیر کے لاکھوں بچوں کو دکھ، دردمیں مبتلاء کرکے اذیت ناک ذندگی جینے پر مجبور کردیئے ہیں۔
آج کے اس اہم اجتماع میں مندرجہ ذیل قراردادیں متفقہ طور منظور کیئے جانے کیلیئے پیش کی جارہی ہیں۔
1:- ہندوستان کی لوک سبھا سے 5 اگست 2019 کو کیئے گئے فیصلے کو ہم مکمل طور مسترد کرتے ہیں اس اقدام کو ہم کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش سمجھتے ہیں۔۔
2:- جموں کشمیر ایک متنازعہ ریاست ہے جس کے مستقبل کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے کی بنیاد پرکیئے جانے کا مطالبہ کرتے ہیں ۔تاکہ جموں کشمیر کے عوام مرضی سے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔
3:- بھارت کے کسی بھی یکطرفہ اقدام جس سے ریاست جموں کشمیر کی وحدت اور شناخت متاثر ہوتی ہو اسے ہم کلی طور پر مسترد کرتے ہیں۔
4:- یہ اجتماع بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں کشمیر میں مسلسل تئیسویں دن کے کرفیو، گرفتاریوں، گھروں پر چھاپوں کو ریاستی دہشتگردی اور انسانیت کیخلاف جنگی جرائم قراردیتا ہے۔
5:- یہ اجتماع اقوام متحدہ سے ریاست جموں کشمیر کے منصفانہ، دیرپا اور مستقل حل کیلیئے پاس شدہ قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا فوری مطالبہ کرتا ہے۔
6:- یہ اجتماع اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مقبوضہ جموں کشمیر سے کرفیو کے خاتمے، مواصلات کو فوری بحال کرنے اور بھارتی فورسز کوفوری طور شہروں سے نکالنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
7:- یہ اجتماع جموں کشمیر میں طفیل متو ، مدثر احمد سمیت ہزاروں بچوں کو یاد کرکے خراج عقیدت پیش کرتا ہے جنھیں آج تک آزادی کیلیئے آواز اٹھانے کے جرم میں بھارتی ظالم افواج نے شہید کردیا۔
8:- بچوں کا یہ اجتماع کشمیر کی بچیوں انشآء ، حبہ نثار سمیت ان ہزاروں بچوں، بچیوں اور جوانوں کے دکھ میں شریک ہے جنھیں بھارتی افواج نے پیلٹ گنوں سے اندھا کردیا ہے۔
9:- ہزاروں بچوں کا یہ اجتماع مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی سے یتیم ہونے والے ایک لاکھ سے زائد بچوں کے دکھ، درد اور پریشانیوں میں ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
10:- یہ اجتماع گزشتہ بائیس دنوں سے بھارتی حکومت کی جانب سے لگائے گئے کرفیو کو جنگی جرم، انسانیت کے خلاف جنگ بالخصوص کشمیر کے لاکھوں بچوں کو محصور کر کے ان کی ذندگیوں سے کھیلنے کی سازش قرار دیتا ہے۔
11:- ہزاروں بچوں کا یہ مطالبہ ہے کے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور او آئی سی جموں کشمیر میں لاکھوں محصور بچوں کی زندگیوں کا بچانے کیلیئے اپنا کردار ادا کریں۔
12:- یہ اجتماع جموں کشمیر میں بھارتی ظلم کی وجہ سے لاکھوں کشمیری بچوں کی تعلیم و تربیت ان کی بہترین نشونما اور روشن مستقبل کے متاثر ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتا ہے۔…….