لاہور:ننکانہ صاحب میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 سے سابق وزیراعظم عمران خان ( Imran Kahn ) کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف الیکشن ٹریبیونل میں اپیل دائر کردی گئی ہے۔
اپیل حلقے سے امیدوار شذرہ منصب کھرل نے اپنے وکیل خالد اسحاق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے۔ اپیل کنندہ کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی منظور کیے۔
اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کو قومی اداروں سے چھپایا۔ عمران خان نے جان بوجھ کر اپنے اور اہلیہ کے اثاثہ جات چھپائے۔
دائر اپیل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عمران خان نے ریٹرننگ افسر کو اوتھ کمشنر سے تصدیق کیے بغیر کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
اپیل کنندہ نے استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ٹربیونل ریٹرنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔ الیکشن ٹربیونل عمران خان کو حلقہ این اے 118 سے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 5 اگست کو تحریک انصاف کے ارکان کے استعفوں کی منظوری کے بعد خالی ہونے والے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں میں ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ان حلقوں کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 10 سے 13 اگست تک جمع کرائے جاسکتے تھے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات کی جانچ پڑتال 17 اگست تک کی گئی، جہاں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ 25 ستمبر کو ہوگی۔
9 حلقے کون کون سے ہیں؟
الیکشن کی جانب سے جاری کئے گئے شیڈول کے مطابق ضمنی انتخابات قومی اسمبلی کے حلقہ 22 مردان، حلقہ 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 45 کرم، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب، این اے 237 ملیر کراچی، این اے 239 کورنگی اور این اے 246 کراچی ساؤتھ میں ہوں گے۔ یہ نشستیں تحریک انصاف کےارکان کےاستعفوں کے باعث خالی ہوئی تھیں۔
عمران خان کا 9 حلقوں سے انتخاب لڑنے کا اعلان
5 اگست کو ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری ہونے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی ضمنی الیکشن میں قومی اسمبلی کے تمام 9 حلقوں سے خود الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
اسلام آباد میں سینیر صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ مخالفین کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑوں گا۔ مخالفین مجھے سنگل آؤٹ کرنا چاہتے ہیں مگر میں ہر میدان میں اُن کا مقابلہ کروں گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عام انتخابات اسی سال ہوں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا تھا کہ اُن سے دو بڑی غلطیاں ہوئی ہیں۔ سکندر سلطان راجہ کا بطور چیف الیکشن کمشنر تقرر میرا بلنڈر تھا۔ بولے دوسری بڑی غلطی کیا تھی یہ ابھی نہیں بتا سکتا۔
ادھر دوسری طرف اس سے پہلے تحریکِ انصاف کےچئیرمین عمران خان نے فیصل آباد سےکاغذات نامزدگی مسترد ہونےکا فیصلہ چیلنج کردیا تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان نےاین اے108 فیصل آباد سےکاغذات نامزدگی مسترد ہونےکافیصلہ لاہورہائی کورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں چیلنج کیا۔
سربراہ تحریک انصاف کی جانب سے ریٹرنگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی۔
این اے 118 کے بعد این اے 108 میں عمران خان کے لیے مشکلات کھڑی ہوگئیں
درخواست میں عمران خان نے ریٹرننگ افسرکا فیصلہ کالعدم قراردینے کی استدعا کی۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ایپلٹ ٹریبونل عمران خان کی الیکشن اپیل پر سماعت کرے گا۔
عمران خان کی جانب سے درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے اثاثہ جات کی تفصیلات کے متعلق بلاجواز اعتراض لگا کر کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 108 فیصل اباد سے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئےتھے۔ ضلعی الیکشن کمشنر نے عمران خان کے این اے 108 کے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق کاغذات نامزدگی مسترد کیےتھے ۔
عمران خان کے 9 حلقوں سے الیکشن لڑنے کے خلاف درخواست،عدالت کا حکم آ گیا
ضلعی الیکشن کمشنر کے مطابق اثاثہ جات سے متعلق اعتراضات کا تسلی بخش جواب نہ ملنے پر عمران خان کے کاغذات مسترد ہوئے۔
ریٹرننگ آفیسر این اے 108 نے کاغذات کی جانچ پڑتا کے بعد انتخابی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی تھی ۔ ریٹرننگ افسر فیصل آباد نے 12 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کیے، عمران خان کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، سابق وزیراعظم کے نامزدگی کاغذات میں دستخطوں کا فرق تھا۔
ریٹرننگ آفیسر کا کہنا تھا کہ عمران خان کے کاغذات دستخط تصدیق معاملے کی وجہ سے مسترد نہیں ہوئے.الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ واجبات کے گوشوارے غیر تسلی بخش ہونے کی وجہ سےکاغذات نامزدگی مسترد کیے گیے.
اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ فیصل آباد کے ریٹرننگ افسر نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی کو بلا جواز مسترد کیا، سابق وزیراعظم کے 9 حلقوں میں سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے تھے، یہ اعتراضات واٹس ایپ کے ذریعے سب کو بھجوائے گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ یہی کاغذات 8 حلقوں میں جمع کرائے گئے، تمام کاغذات پورے ہونے کے باوجود کاغذات کو مسترد کیا گیا، اس ریٹرننگ افسر پر ہمیں آئندہ بھی اعتماد نہیں ہوگا، مسلم لیگ کے ایک امیدوار پانچ سال سے واسا کے ڈیفالٹر ہیں، پانچ سال کے ڈیفالٹرکے امیدوار کے کاغذات کو منظور کیا گیا۔
بعدازاں تحریک انصاف نے این اے 108 فیصل آباد سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اپیل کی تیاری شروع کردی گئی، تحریک انصاف ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو چیلنج کریگی۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرلئے تھے، ان استعفوں میں این اے 108 کا حلقہ بھی شامل تھا، 2018 کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے فرخ حبیب نے 112740 ووٹ لیکر عابد شیر علی کو شکست دی تھی۔