کوئٹہ: نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ 8 فروری کے الیکشن میں حصہ لینے پر کسی شہری پر کوئی پابندی نہیں ہے-
باغی ٹی وی : کوئٹہ میں طلبا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ کے ساتھ بات کرکے خوشی ہورہی ہے، پاکستان کا مستقبل روشن ہے، نوکریاں بیچنے کا کاروبار ہم نہیں ہونے دیں گے معاشرے میں زبان، مذہب اور نسل کے نام پر گروہ بنانے والے جواز پیش کرتے ہیں مگر جواز کوئی نہیں ہے، تشدد کو جواز بنانے اور آواز اٹھانے کیلئے آئین نے قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشنز لڑنے کی اجازت دی ہے-
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ8 فروری کو الیکشن ہورہے ہیں، جس کیلئے تمام شہری کاغذات نامزدگی جمع کرواسکتے ہیں اور کسی پر کوئی پابندی نہیں ہے، وہاں سیاسی طور پر منتخب ہوکر جائیں اور پھر اپنے مسائل پر ایک فورم پر بھرپور انداز سے آواز اٹھائیں تشدد کو جواز کی بنیاد پر تسلیم کرنا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ ریاست کرے گی، کالعدم تنظیم کے لوگ تشدد اور قتل و غارت کرتے تھے، بی ایل اے اور بی ایل ایف بھی یہی کرتی ہے۔
الیکشن کرانا آئینی ضرورت ،اس کے نتیجے بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا،نگران وزیراعظم
https://x.com/GovtofPakistan/status/1737086768409719115?s=20
نگراں وزیر اعظم نے نوجوان بالاچ قتل کا نام لیے بغیر کہا کہ ابھی ایک شخص ہلاک ہوا جس کی تحقیقات ہورہی ہیں مگر کوسٹل ہائی وے پر 15 لوگ جل گئے تھے، اُن پر کسی نے آواز نہیں اٹھائی،رحیم یار خان سے مزدور آئے تھے، انہیں حفاظت کیلئے تھانے میں رکھا گیا تھا، دہشت گردوں نے پولیس اور مزدوروں کو قتل کیا مگر کسی نے اُس واقعے پر انسانی حقوق کی آواز نہیں اٹھائی، کیا انسانی حقوق کیلیے مخصوص ہونا ضروری نہیں ہے حکومت کے پاس بہت ساری معلومات ہیں اور وہ قانون کے تحت میڈیا میں اظہار کی اجازت دینے یا نہ دینے کا استحقاق رکھتی ہے، میڈیا کو آزادی اظہار رائے بھی ایک قانون کے تحت ہی حاصل ہے معاشی لحاظ سے ملک میں ترقی کے بے شمار مواقع ہیں، ملکی آبادی کا 65 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ ہیں جو ملکی ترقی کی راہ متعین کریں گے۔
https://x.com/GovtofPakistan/status/1737083529836806397?s=20
انوار الحق کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ 10 سالوں میں چین اور خطے کے ملکوں میں 36 ٹریلین ڈالر کی تجارت متوقع ہے، دنیا کی ایک بڑی آبادی اس خطے میں رہائش پذیر ہے، ایک فعال جمہوریت ملک میں سیاسی استحکام لاتی ہے، ٹیکس اکٹھا کرنا اور اس کا مؤثر انداز میں استعمال بے حد ضروری ہے۔
بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے کے بعد نالہ ڈیک میں شدید طغیانی
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اسکولوں میں داخلے کی شرح کو بڑھانا ہے، معیاری تعلیم ہماری ترجیح ہے، تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، حکومت کے ساتھ ساتھ سب کو تعلیم کے فروغ میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، تعلیمی ادارے اپنے اساتذہ کی بنیاد پر بنتے ہیں، آپ اپنی تربیت کی بنیاد پر دنیا میں پہنچانے جاتے ہیں انسانی معاشرے کی تشکیل علم کے زیور سے آراستہ کرنے میں ہے، پاکستان کا آئین کسی ملیشیا کے وجود کی اجازت نہیں دیتا، ریاست آئین و قانون کے تحت چلتی ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے اس موقع پر اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں کیوں آکسفورڈ میں نہیں بلایا گیا؟ اسلیے کہ ہر چیز کے قوانین ہوسکتے ہیں قوانین کے تحت ہم کسی پر پابندی لگا سکتے اور ختم کرسکتے ہیں، نہ ہم ولن ہیں اور نہ ہی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ہیرو ہیں۔
روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں اضافہ
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ کسی بھی قانونی مقیم غیر ملکی کو واپس نہیں بھیجا جارہا، پاکستان 5 دہائیوں سے افغان مہاجرین کی میزبانی کررہا ہے، غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا پاکستان میں رہنے کا کوئی جواز نہیں، غیر قانونی غیرملکیوں کو اپنے ملکوں کو واپس جانا ہوگاغیر قانونی مقیم افراد دہشت گردی اور دیگر جرائم میں ملوث ہیں، دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لیے ریاست اپنی ذمہ داری ادا کررہی ہے، کوئی بھی ملک کسی غیر ملکی کو بغیر دستاویزات داخلے کی اجازت نہیں دیتا۔
https://x.com/GovtofPakistan/status/1737091210601443698?s=20
دوسری جانب نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے بلوچستان کی زمیندار ایکشن کمیٹی کے وفد نے ملاقات کی،وفد نے وزیراعظم کو بلوچستان میں زرعی شعبے کے مسائل اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کے حوالے سے آگاہ کیا وزیراعظم نے چیف سیکریٹری بلوچستان کو بلوچستان میں زرعی ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی ، وزیراعظم نے صوبائی انتظامیہ کو بجلی کی فراہمی، آبپاشی اور کسانوں کے دیگر مسائل حل کرنے کی ہدایت کی-