چیئرمین پی ٹی آئی کی اسلام آباد کچہری میں پیشی کے دوران نامعلوم شخص نے عمران خان پر پانی کی بوتل پھینک دی-
باغی ٹی وی : عمران خان مختلف مقدمات میں پیشی کیلئے اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیش کورٹ میں موجود ہیں عمران خان توشہ خانہ فوجداری کیس میں حاضری کیلئے اسلام آباد کے گی 11 مرکز میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی نئی عمارت میں پیش ہوئے جو حال ہی میں ایف 8 سے یہاں منتقل کی گئی تھی عمران خان سیکیورٹی اہلکاروں کے حصار میں بلٹ پروف شیٹس سے گھرے کچہری میں داخل ہو رہے تھے کہ ایک پانی کی بوتل اوپر سے ان کے اوپر گری، تاہم وہ شیٹس کی وجہ سے محفوظ رہے۔
Unbelievable Poor security arrangements during Chairman Imran Khan's appearance in Islamabad district court
#واحد_آپشن_عمران_خان pic.twitter.com/e3p4eZe25H— Hina Zainab (@hina98_hina) July 24, 2023
توشہ خانہ کیس کی سماعت جج ہمایوں دلاور نے کی دورن سماعت جج ہمایوں دلاورنے چیئرمین پی ٹی آئی کو حاضری لگوا کر جانے کی اجازت دے دی۔
دوسری جانب توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کے حوالے سے عمران خان نے ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا عمران خان نے درخواست مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ اسلام آباد کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج کردیا۔
عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا کہ ٹرائل کورٹ نے ریکارڈ طلبی کی درخواست مسترد کردی تھی، ریکارڈ فراہمی اور تفصیلی جرح ہمارا حق ہے درخواست میں استدعا کی گئی کہ وقاص احمد پر مزید جرح کی کارروائی کو معطل کیا جائے، الیکشن کمیشن کارروائی کا مکمل ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں درج مقدمات کی تفصیلات کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیاعمران خان نے وکیل شیر افضل مروت کے ذریعے دائر درخواست میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی اسلام آباد، ڈی جی ایف آئی اے فریق کو فریق بنایا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ عمران خان پر ملک بھر میں اب تک 188 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سابق وزیر اعظم رہے ہیں جن کو بیرونی سازش کے تحت ہٹایا گیا، بیرونی قوتوں نے ملک میں موجود ملک دشمن آلہ کاروں کے ذریعے رجیم چینج آپریشن کیا، عمران خان کو قانون کا بے دریغ غلط استعمال کرکے گرفتار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں.
درخواست میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف درج مقدمات آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہیں، عدالت چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف گزشتہ ایک ماہ میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے اور کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر سے متعلق دستاویزات درخواست کے ساتھ منسلک کردی ہیں جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کے بیانات اور ٹوئٹس کو بھی درخواست کا حصہ بنایا گیا ہے جن میں رانا ثناء اللہ نے سائفر معاملے پر عمران خان کی گرفتاری کا خدشہ ظاہرکیا تھا۔