فیصل واوڈا نے نااہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
فیصل واوڈا نے وکیل وسیم سجاد ایڈووکیٹ کے ذریعے درخواست دائر کی،دائر درخواست میں کہا گیا کہ آرٹیکل 62ون ایف کے تحت ڈکلریشن کیلئے ٹرائل ہونا ضروری ہے،سعدیہ عباسی کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا مگر آرٹیکل 62ون ایف کا اطلاق نہیں کیا الیکشن کمیشن کو بارہا بتایا سپریم کورٹ فیصلے دے چکی الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں ، نااہلی کا فیصلہ نہیں کر سکتا مگر الیکشن کمیشن نے اپنے دائرہ اختیار کیخلاف فیصلہ دیا درخواست میں کہا گیا ہےکہ الیکشن کمیشن نا اہلی کا فیصلہ دینے کا مجاز نہ تھا اس کا 9 فروری 2022 کا نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے
فیصل واوڈا کو الیکشن کمیشن نے نااہل کیا تھا، الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا نااہلی کا تحریری فیصلہ جاری کردیا،تحریری فیصلے پر چیف الیکشن کمشنرز سمیت 3ممبران نے دستخط کیے فیصل واوڈا کی نااہلی کا فیصلہ 27 صفحات پر مشتمل ہے 27صفحات پر مشتمل فیصلہ چیف الیکشن کمشنر سکندر راجہ سلطان نے تحریر کیا فیصل واوڈا کو 3 رکنی کمیشن نے متفقہ طور پر نااہل کیا،فیصل واوڈا کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا گیا ،کاغزات نامزدگی کے وقت فیصل واوڈا انتخاب لڑنے کے اہل نہیں تھے،فیصل واوڈا نے الیکشن کمیشن میں جھوٹا بیان حلفی جمع کرایا،جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے پر 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جاتا ہے فیصل واوڈا تمام تنخواہیں اور مراعات سیکریٹری قومی اسمبلی کو 2 مہینوں میں جمع کرائیں،کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا دہری شہریت کے حامل تھے،امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کرایا گیا
فیصل واوڈا جو بوٹ لے کر گئے وہ میرے بچوں کا ہے، خاتون کا سینیٹ میں دعویٰ
فیصل واوڈا کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم
نااہلی کی درخواست پر فیصل واوڈا نے ایسا جواب جمع کروایا کہ درخواست دہندہ پریشان ہو گیا
فیصل واوڈا کی بیرون ملک جائیدادیں، ناقابل تردید ثبوت باغی ٹی وی نے حاصل کر لئے
کیا فیصل واوڈا قانون سے بالا تر ہیں؟ ،عدم پیشی پر الیکشن کمیشن کا اظہار برہمی
استعفیٰ دینے کے بعد فیصل واوڈا الیکشن کمیشن میں پیش، پھر مہلت مانگ لی
میری غلطی ہے تو پھانسی لگا دیں لیکن یہ کام ضرور کریں، فیصل واوڈا کا الیکشن کمیشن میں بیان
نااہلی سے بچنے کے لئے فیصل واوڈا نے عدالت میں کیا قدم اٹھا لیا