نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم بقلم: محمد نعیم شہزاد
نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم
محمد نعیم شہزاد
درود اس پر (یہ) بزمِ ہستی سجائی جس نے
یادِ باری قلبِ غافل میں بسائی جس نے
راہ دکھلا کر بھٹکے ہوئے عدم کے راہی کو
زندگی کیا ہے؟ کٹے کیسے؟ یہ بات سکھائی جس نے
بے مثل وصف ہیں جس کے وہ ذات گرامی اس کی
امت وسط کی ہر (اک) شان بڑھائی جس نے
خُلق قرآں کا مجسم، صدق و صفا کا پیکر
حسن دنیا کی وہ تمثیل دکھائی جس نے
پر تبسم ہی رہے جھیل کے ہر ظلم و جفا
وہ سراپائے رحمت کہ دعا دی جس نے
ان کی الفت ہی ایماں کا پیمانہ ٹھہری
زندگی مرضئ مالک پہ بیتائی جس نے
کیوں نہ خائف ہو ابلیس اس کے چرچے پر
اس کی تلبیس سے بچنے کی راہ سجھائی جس نے
عین لازم ہے توقیر اس کی ہر کس و نا کس پر
بندہ و آقا کی تفریق مٹائی جس نے
اس کی ناموس پہ اک حرف نہ آنے دیں گےنہ
بھلایا کسی بھی حال میں ہم کو جس نے
امتی اس پہ فدا ہوں دل و جاں سے نعیم
دہر سے نام مٹا دیں گے کی جسارت جس نے