نیب جس مقصد کے لئے بنایا گیا وہ پورا نہیں ہو رہا،ان میں صلاحیت نہیں، چیف جسٹس نیب پر برہم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سندھ میں واٹر کمیشن کا کام پورا ہونے کے بعد تمام درخواستیں نمٹا دیں،دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نیب کی کارکردگی پر برہم ہو گئے.

چیف جسٹس نے کہا کہ نیب کا تفتیشی افسر ریفرنس تیار کرنے میں 5 سال لگاتا ہے،نیب کو جس مقصد کے لیے بنایا گیا وہ پورا نہیں ہوا،نیب کوجوکرداراداکرناچاہیےوہ نہیں کررہا،نیب لوگوں پر ہاتھ ڈالتا ہے ایک دن نیب کا افسر خود کہتا ہےکہ ملزم کو جانے دیا جائے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

زلفی بخاری مشکل میں، عدالت میں درخواست دائر،عدالت نے کس کس کو طلب کر لیا؟

آصف زرداری، نواز شریف کے لئے ایک اور مشکل، نیب نے کیا بڑا فیصلہ

وزیراعظم کے معاون خصوصی کے خلاف نیب انکوائری بند

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کے قید میں گزرے سال کہاں سے واپس لائیں گے؟نیب والوں پر کھربوں روپے کے جرمانے ہونے چاہئیں،جرمانے کی رقم افسران اور عملے کی جیب سے لینی چاہیے،نیب والوں کو علم نہیں کہ کیا ہورہا ہے،نیب کے تفتیشی افسرمیں تفتیش کرنے کی اہلیت نہیں،نیب کا تفتیشی کیس کو انجام تک پہنچانےکی کوشش نہیں کرتا،اس کیس میں نیب نے سالوں سے اصل شخص کے خلاف چالان نہیں کاٹا،

نیب افسران کے خلاف اختیارات کا غیر قانونی استعمال،عدالت نے کیا کہا؟

Shares: