نیب کا شکنجہ مزید بڑے ناموں کے گرد ہوا سخت

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق چیئرمین نیب کی صدارت میں نیب ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس منعقد ہوا .اجلاس میں بدعنوانی کے 6ریفرنس دائر کرنے کی منظوری. بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سابق چیئرپرسن فرزانہ راجہ اور دیگرکے خلاف ریفرنس کی منظوری.ملزموں نے غیر قانونی تشہیری ایجنسیوں کے ذریعے خزانے کو ایک ارب 46 کروڑ کانقصان پہنچایا.
نیب بورڈ نے سکندر جاوید اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی.سکندر جاوید اور دیگر پر صاف پانی پروگرام کے ٹھیکوں میں خرد برد کا الزام ہے .اجلاس میں علی احمد لنڈ اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری.ملزموں پر سندھ کی مقامی حکومتوں میں 13ہزار سے زائد افراد غیرقانونی طور پر بھرتی کرنے کا الزام ہے .بورڈ کی سابق رکن صوبائی اسمبلی اسماعیل گجر اور دیگر کے خلاف ریفرنس کی منظوری .ملزموں پر کوئٹہ میں رفاحی پلاٹ سرکاری ملازمین کو الاٹ کرنے کا الزام ہے.اجلاس میں علی گل کرد اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری.ملزموں پر آمدن سے زائد اثاثہ جات کا الزام ہے.میگاکرپشن کے مقدمات منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے.ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور لوٹی گئی دولت کی برآمدگی ترجیحات میں ہے .25ماہ میں بدعنوان عناصر سے 73 ارب روپے برآمد کئے گئے.نیب کی سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصد ہے.25ماہ میں 630 مقدمات میں ریفرنس دائر کئے گئے.احتساب عدالتوں میں 1270 ریفرنس زیرسماعت ہیں.1270ریفرنسز میں بدعنوانی کی رقم 910 ارب روپے ہے.نیب کے تمام ڈی جیز کو واضح ہدایات ہیں کہ کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی ،

ایگزیکٹو بورڈ نے 15انکوائریوں کی منظوری دی.سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف ، بلیغ الرحمان ، چوہدری عمر محمود ، نثار احمد کھوڑو ، رانا ثناء اللہ ، آغا سراج درانی ، سینیٹر انوار الحق ، عبدالرؤف کھوسو ، محمد اسلام اسلم ، عبدالرزاق میمن ، فیصل مختار شیخ اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری .دبئی میں پاکستانیوں کی 1.1کھرب روپے کی غیر قانونی منتقلی کا معاملہ ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا

Shares: