نیب پراسیکیوٹر پر فائرنگ کا مقدمہ درج، حملے سے قبل کیا فون آیا تھا؟ سب بتا دیا

0
25
Islamabad-police

نیب پراسیکیوٹر پر فائرنگ کا مقدمہ درج، حملے سے قبل کیا فون آیا تھا؟ سب بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسپیشل پراسیکیوٹرنیب واثق حسین ملک پرفائرنگ واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا،مقدمہ اسلام آباد کی تھانہ لوئی بھیر پولیس نے درج کیا، ایف آئی آر کے مطابق موٹر سائیکل پرسوار 2ملزموں نے 2 فائر کیے،پہلا فائر سر کے پاس سے گزرتا ہوا گاڑی کے پچھلے حصہ پر لگا،گاڑی تیز کی جس پر ملزمان نے دوسرا فائر کیا جو ونڈ اسکرین میں لگا،

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ واقعے سے قبل دھمکی آمیز کال موصول ہوئی تھی جس سے پولیس کو آگاہ کیا تھا ،ایس پی انویسٹی گیشن اورانسپکٹر اشرف نےفون کالز کےخلاف کارروائی نہیں کی،

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیب پراسیکیوٹرکی گاڑی پرفائرنگ کے واقعہ پر چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے نوٹس لے لیا ہے، نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی نیب فائرنگ کا معاملہ آئی جی اسلام آباد کے نوٹس میں لائیں، جائزہ لیاجائے سیکیورٹی کے مناسب انتظامات کیوں نہیں کیے گئے؟

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ نیب پراسیکیوٹرکی گاڑی پرفائرنگ کرنے والے ملزمان کوگرفتارکیا جائے.

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کے پراسیکیوٹر کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کی گاڑی پر سواں گارڈن کے قریب فائرنگ کی گئی۔ تاہم واثق ملک اس میں محفوظ رہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر کی گاڑی پر 2 فائر کیے گئے۔نیب پراسیکیوٹر پر فائرنگ راوال پنڈی کے علاقے تھانہ لوہی بھیر کی حدود میں ہوئی،واثق ملک پانامہ کیس میں بھی نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر تھے،

Leave a reply