اسلام آباد : نیب راولپنڈی نے جعلی اکاونٹس سکینڈل میں کمال کردکھایا،اطلاعات کے مطابق قومی احتساب بیورو راولپنڈی نے جعلی اکاونٹس سکینڈل میں کل 43 کیسز میں اب تک دس ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں، 12کیسز انویسٹی گیشن کے مرحلے میں اور 21کیسز پر انکوائری جاری ہے، پلی بارگین اور اراضی کی مد میں اب تک نیب راولپنڈی نے 23 ارب سے زائد کی رقم وصول کر چکا ہے۔
نیب سے جاری رپورٹ کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس کیس کے ملزمان میں سابق صدرآصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، ڈائریکٹر میسرز زرداری گروپ، ڈائریکٹر اومنی گروپ، خواجہ انور مجید، چیف ایگزیکٹو اومنی گروپ، خواجہ عبدالغنی گروپ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ایس بی سی اے منظور قادر کاکا، سابق سیکرٹری برائے خصوصی اقدامات صوبہ سندھ اعجاز احمد خان، سابق میٹروپولیٹن کمشنر کے ایم سی متانت علی خان، سابق میٹرو پولیٹن کمشنر کے ایم سی سمیع الدین صدیقی، سابق ڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر کے ایم سی لیاقت علی خان، سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی محمد حسین سید، سابق صدر سندھ بینک بلال شیخ اور سابق صدر عارف حببب حسین لوائی کے نام شامل ہیں۔
نیب راولپنڈی کے مطابق جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری ، فریال تالپور ، اومنی گروپ، بلال شیخ، حسین لوائی سمیت 52ملزمان کو گرفتار کیا۔ پلی بارگین اور اراضی کی مد میں اب تک نیب راولپنڈی نے 23 ارب سے زائد کی رقم وصول کی ہے۔ جعلی اکاونٹس کیس میں 64ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے جن میں سے بارہ ملزمان بھاگے ہوئے ہیں جنہیں اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔
نیب ذرائع کے مطابق اٹھارہ ملزمان کو پلی بار گین قوانین کے تحت سزائیں دی گئی ہیں یعنی وہ دس سال تک کسی سرکاری عہدے کے لئے اہل نہیں ہوں گے۔ آصف علی زرداری، نواز شریف، یوسف رضا گیلانی فریال تالپوراور خواجہ انور مجید سمیت 186ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جا چکے ہیں۔ سابق صدر آصف علی زرداری 4 کیسز میں ملزم نواز شریف 1کیس میں ملزم نامزد ہیں۔
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی1 کیس، فریال تالپور1 کیس اور خواجہ انور مجید (اومنی گروپ) 9 کیسون میں ملزم نامزد کیے گئے ہیں۔ ہسپتالوں سے ملزمان کی عدالتون میں پیشیاں یقینی بنانے سے لے کر ملزمان کی بیرون ملک سے واپسی کیلئے نیب پر عزم نظر آتا ہے۔ وعدہ معاف گواہان بننے کے سلسلہ سے لے کر مختلف ادارون سے ریکادڈ موصول ہونے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔