نیب کا آصف زرداری اور نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس میں نیب نے سابق صدر آصف زرداری کی تین گاڑیوں کی ملکیت منجمد کر دی، نوازشریف کی توشہ خانہ سے لی جانے والی مرسیڈیز کی ملکیت بھی منجمد کر دی گئی ہے
توشہ خانہ سے تحفے میں ملنے والی گاڑیاں لینے پر دائر کرپشن ریفرنس میں نیب نے آصف زرداری اور نواز شریف کی گاڑیاں قبضے میں لینے کا فیصلہ کر لیا، نیب کی جانب سے آصف زرداری کی تین گاڑیوں کی ملکیت منجمد کی گئی ہے جن میں دو بی ایم ڈبلیو اور ایک لیکسز گاڑی شامل ہے۔
دوسری جانب نیب نے نواز شریف کی توشہ خانہ سے لی جانے والی مرسیڈیز کی ملکیت بھی منجمد کردی، احتساب عدالت نے نیب سے تمام گاڑیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ نیب کو حکم دیا گیا ہے کہ تفتیشی افسر 5 اگست کو ریکارڈ پیش کریں۔
قبل ازیں توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طلبی کا اشتہارجاری کر دیا گیا,نوازشریف کی طلبی کااشتہارعوامی مقامات پرچسپاں کردیاگیا. احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نوازشریف جان بوجھ کرعدالتی کارروائی سے مفرورہیں،نوازشریف کواشتہاری قراردینےکی کارروائی شروع کردی،
توشہ خانہ ریفرنس میں نوازشریف کوجواب کیلئے 17 اگست تک آخری موقع دیا گیا ہے،توشہ خانہ ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری نیب کوارسال کر دیئے گئے،آصف زرداری کے 50 ہزارمچلکوں کیساتھ قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے ہیں
احتساب عدالت نے کہا ہے کہ آصف زرداری ضامن کے ساتھ پیش نہ ہوئےتوگرفتارکرکے پیش کیا جائے
واضح رہے کہ اس کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھی عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں،گزشتہ سماعت پر نیب نے عدالت کو بتایا کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کا مکمل ریکارڈ حاصل کرلیا، عدالت نواز شریف کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا حکم دے، نواز شریف کی طلبی کے لیے بیرون ملک اخبار میں اشتہار دیا جا سکتا ہے، نواز شریف ایون فیلڈ اپارٹمنٹس میں رہائش پذیر ہیں۔
توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کے دوران نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے یوسف رضا گیلانی سے غیر قانونی طور پر گاڑیاں حاصل کیں، آصف زرداری نے گاڑیوں کی صرف 15 فیصد ادائیگی کی، اور اس کی رقم جعلی اکاونٹس کے ذریعے ادا کی گئی۔
نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔
نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔
واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی
ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟
واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.
نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف
شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی
کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے
تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.