تجسس کی نظر سے دیکھتا ہے وقت بھی مجھ کو
میں کھلتی ہی نہیں اس صاحب اسرار کے آگے

اردو کی معروف پاکستانی ادیبہ، شاعرہ ، صحافی اور کالم نگار نادیہ عنبر لودھی 23 جولائی 1980 میں کراچی سندھ پاکستان میں پیدا ہوئیں ۔ ابتدائی تعلیم کراچی میں جبکہ پنجاب یونیورسٹی لاہور سے اردو ادب میں ایم اے کیا ہے ۔ شادی کے بعد وہ اسلام آباد منتقل ہو گئیں ۔ نادیہ اردو کے علاوہ انگریزی میں بھی شاعری کرتی ہیں ۔ وہ اردو شاعری کی غزل، نظم، رباعی اور گیت وغیرہ میں طبع آزمائی کرتی ہیں تاہم نظم ان کی پسندیدہ صنف ہے ۔

2017 میں انہیں برطانیہ کے ادبی ایوارڈ سے نوازا گیا ۔ وہ زیادہ تر بچوں اور خواتین کے مسائل پر لکھتی رہتی ہیں اور مختلف اخبارات میں کالم بھی لکھتی ہیں۔ برطانوی اردو اخبار ” خبریں ” مانچسٹر کی ریزیڈنٹ ایڈیٹر بھی ہیں جبکہ وہ اردو زبان و ادب کی ترویج اور ترقی کیلئے ایک یوٹیوب چینل بھی چلا رہی ہیں ۔

نادیہ عنبر لودھی کی شاعری سے انتخاب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تجسس کی نظر سے دیکھتا ہے وقت بھی مجھ کو
میں کھلتی ہی نہیں اس صاحب ِ اسرار کے آگے

فروزاں ہے ہر اک لذت سے لطفِ وصل کی ساعت
کہ ساقی خود سبُولاۓ شب بیدار کے آگے

سیم وزر کی کوئی تنویر نہیں چاہتی میں
کسی شہزادی سی تقدیر نہیں چاہتی میں

مکتبِ عشق سے وابستہ ہوں کافی ہے مجھے
داد ِ غالب ، سند ِ میر نہیں چاہتی میں

عشق کی کوئی تفسیر تھی ہی نہیں
واسطے میرے تقدیر تھی ہی نہیں

کس لئے ہو کے مجبور تم آۓ ہو
بیچ دونوں کے زنجیر تھی ہی نہیں

عالم رنگ و بُو کو سجایا گیا
اس تماشے میں تقصیر تھی ہی نہیں

بس چند ہم خیال ہیں عنبر مجھے عزیز
بےحس جم ِغفیر نہیں چاہیے مجھے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تجلی حسن یوسف کی سمجھنا دیکھ لی میں نے
اگر مجھ میں بھی خو کوئی زلیخا دکھائی دے

اسے حاصل ہوئی ہیں شہرتیں ایسی محبت میں
حقیقت ہو کے بھی وہ شخص افسانہ دکھائی دے

Shares: