ننکانہ صاحب: چھاتی کے کینسر سے بچاؤ کے لیے میموگرام ضروری ہے، ڈاکٹر سائرہ نوید چوہدری

ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی،نامہ نگاراحسان اللہ ایاز) چھاتی کے کینسر سے بچاؤ کے لیے میموگرام ضروری ہے، ڈاکٹر سائرہ نوید چوہدری

تفصیل کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً 40 ہزار خواتین چھاتی کے کینسرکے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں، جبکہ بروقت تشخیص اس مہلک بیماری کا کامیاب علاج ممکن بنا سکتی ہے۔

ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کی معروف گائناکالوجسٹ، ڈاکٹر سائرہ نوید چوہدری نے بریسٹ کینسر سے آگاہی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر میں گلابی رنگ کا تھیم اپناتے ہوئے کینسر سے آگاہی مہم چلائی جاتی ہے، مگر افسوس کہ خواتین کی جانب سے میموگرام کروانے میں غفلت برتی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میموگرام کے ذریعے چھاتی کے کینسر کی جلد تشخیص ممکن ہے، جو علاج کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ لیکن خواتین میں بیماری کی تشخیص اور علاج سے جڑے خوف اور سماجی رویوں کے باعث یہ عمل متاثر ہو رہا ہے۔ ڈاکٹر سائرہ نے زور دیا کہ 35 سے 40 سال کی عمر کی خواتین کو سال میں کم از کم ایک بار میموگرام ضرور کروانا چاہیے۔

انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر کے اعداد و شمار کے مطابق ہر آٹھویں عورت کو زندگی کے کسی مرحلے میں چھاتی کا کینسر لاحق ہو سکتا ہے۔ جنوب مغربی ایشیا خاص طور پر پاکستان میں اس بیماری کی شرح تشویشناک حد تک زیادہ ہے۔ ڈاکٹر سائرہ نے مزید کہا کہ اگر کسی ماں کو چھاتی کا کینسر ہو چکا ہے تو اس کی بیٹیوں میں بھی یہ مرض ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لہٰذا انہیں بھی باقاعدہ اسکریننگ اور الٹراساؤنڈ کروانا چاہیے۔

ڈاکٹر سائرہ نوید چوہدری نے نشاندہی کی کہ اب یہ مرض کم عمر خواتین میں بھی عام ہوتا جا رہا ہے حالانکہ پہلے یہ بیماری عموماً 50 سے 60 سال کی عمر کی خواتین میں پائی جاتی تھی۔ انہوں نے خواتین پر زور دیا کہ اپنی صحت کا خاص خیال رکھتے ہوئے بروقت میموگرام کروائیں تاکہ اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی محفوظ بنا سکیں۔

Comments are closed.