ننکانہ صاحب (باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز) ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راؤ اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید ندیم عباس کی زیرصدارت موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز سمیت تمام ضلعی محکموں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ضلع ننکانہ صاحب کے تمام ادارے ہائی الرٹ پر رہیں گے۔ پولیس، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، محکمہ صحت اور دیگر تمام محکمے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر نے ہدایات جاری کیں کہ ہسپتالوں اور کنٹرول رومز میں نائٹ ڈیوٹی کا نظام دُگنا کر دیا جائے، تمام محکموں کے افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں، اور کسی اہلکار کو اسٹیشن چھوڑنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ تینوں کنٹرول رومز کو 24 گھنٹے مکمل فعال رکھا جائے اور وہاں صرف تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا جائے۔
افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے تین عدد رابطہ نمبرز فوری طور پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کو فراہم کریں۔ تمام اداروں کے مابین مؤثر کوآرڈینیشن یقینی بنائی جائے اور مشینری کو ہر وقت الرٹ رکھا جائے۔ رات کے وقت سٹریٹ لائٹس اور غیر ضروری گھریلو لائٹس بند رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ میونسپل افسران سے کہا گیا ہے کہ بیسمنٹ کی مکمل تفصیلات آج شام تک فراہم کی جائیں، جبکہ ہسپتالوں میں ضروری ادویات کی دستیابی اور بلڈ بینکوں میں خون کی موجودگی یقینی بنائی جائے۔
سول ڈیفنس، کالجز، محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کو ہنگامی مشقیں فوری طور پر شروع کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں، جبکہ تینوں میونسپل کمیٹیوں میں ایمرجنسی سائرن سسٹم کو فعال بنانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
تمام اداروں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اپنا ایمرجنسی میکانزم مرتب کریں اور آج ہی ڈیوٹی روسٹر جاری کریں۔ بغیر چیکنگ کوئی بھی لنگر تقسیم نہ کیا جائے، متعلقہ محکمے چیکنگ ٹیمیں فوری تشکیل دیں۔ کھانے پینے کی اشیاء کی سپلائی چین کو برقرار رکھنے اور کم از کم 15 دن کا ذخیرہ یقینی بنانے پر بھی زور دیا گیا۔
پٹرول پمپ مالکان اور کریانہ اسٹور مالکان کی ایسوسی ایشنز سے فوری میٹنگز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی بحران کے دوران فراہمی میں تعطل نہ ہو۔
اجلاس کے اختتام پر ضلعی قیادت نے کہا کہ ملک کی خاطر جانوں کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پوری قوم اور ضلعی ادارے افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، اور مسلح افواج دشمن کو منہ توڑ جواب دے رہی ہیں۔








