پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد 1996 میں ایک مشہورکرکٹر (وزیراعظم) عمران خان نے رکھی جس کا مقصد پاکستان کو فلاحی اور انصاف پر مبنی حکومت بنانا تھا۔ عمران خان کی مقبولیت کےباوجود پارٹی کو ابتدائی ادوارمیں بہت محدود کامیابیاں ملیں۔ 1997 کے انتخابات میں تحریک انصاف ایک بھی سیٹ جیتنے میں ناکام رہی لیکن عمران خان نے اس ہار کو بھی ایک چیلنج سمجھ کر ہمت نہ ہاری
سن 2002 کے الیکشن میں صرف عمران خان ہی پارٹی کے لئے ایک نشست جیتنے میں کامیاب ہوئے اور اپنی جدوجہد کو اور تیز کیا اور دن رات سخت محنت کی بعدازاں 2008 کے انتخابات کا بھی بائیکاٹ کیا.

لیکن 2012 میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے بعد پی پی پی کی مقبولیت میں کمی آنا شروع ہوگئی ، پاکستان تحریک انصاف نے عوامی مسائل کو سامنے رکھتے ہوے خصوصا پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں عوام سے رابطہ مہم تیز کردی اور حکمرانوں کی نا انصافیوں سے ستائی عوام نے دھڑا دھڑ تحریک انصاف میں شامل ہونا شروع کردیا.

آخرکار2013 کے انتخابات میں پی ٹی آئی 7.5 ملین سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ ایک بڑی جماعت بن کر ابھری ، اس الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف ووٹوں کی تعداد میں دوسرے نمبر پر اور جیتی ہوئی نشستوں کی تعداد میں تیسرے نمبر پر آئی ۔ صوبائی سطح پر پاکستان تحریک انصاف کو کے پی کے میں اقتدار میں آنےکا ووٹ ملا۔حزب اختلاف میں اپنے وقت کے دوران پی ٹی آئی نےتبدیلی کا نعرہ لگایا تبدیلی آرہی ہے جیسے نعروں کی مدد سےلوگوں کو مختلف عوامی مسائل پر ریلیوں اور جلسے میں متحرک کیا،
جن میں سے سب سے قابل ذکر 2014 کا آزدی مارچ ہے۔ 2018 کے الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کو ایک کروڑ انہتر لاکھ ووٹ ملےجو پاکستان میں کسی بھی سیاسی جماعت کے لئے اب تک کا سب سے بڑا ووٹ ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے پہلی بار پانچ دوسری جماعتوں کے ساتھ اتحاد کرکےحکومت بنائی،2021 تک پارٹی قومی سطح پر حکومت میں ہے اور خیبر پختونخوا اور پنجاب کے صوبوں پر حکومت کررہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان میں مخلوط حکومت کا بھی حصہ ہے اور یہ سندھ کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کی حیثیت سے کام کر رہی ہے.

پارٹی کا اصل مقصد پاکستان میں ایک فلاحی ریاست تشکیل دینا ہےاور پاکستان میں مذہبی امتیاز کو ختم کرنا ہے۔ پارٹی خود کو ایک اسلامی جمہوریت کی حمایت کرنے والی ایک جمہوری تحریک کی حیثیت سے تعبیر کرتی ہے۔ یہ مرکزی دھارے میں شامل پاکستانی سیاست کی واحد متحرک جماعت ہے۔ حال ہی میں ، پارٹی کو سیاسی مخالفین اور مخالف تجزیہ کاروں نے مختلف معاشی اور سیاسی امور اور کمزور معیشت کا بہانہ بنا کر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو بے جا تنقید کا نشانہ بھی بنایا ۔ پی ٹی آئی مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعتوں میں سے ایک ہے ، اور 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی میں نمائندگی کے لحاظ سے سب سے بڑی جماعت ہے۔ پاکستان اور بیرون ملک میں ایک کروڑ سے زیادہ ممبران کے ساتھ وہ بنیادی رکنیت کے ذریعہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے اور دنیا کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے.

سب پڑھے لکھے نوجوان عمران خان کی قیادت پر فخر کرتے ہیں اور عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اللہ تعالٰی سے دعا ہے عمران خان کے ہاتھوں اس ملک اور قوم کی قسمت سنور جائے اور ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ترقیوں کی راہ پر گامزن ہو آمین کیونکہ جب ہم ایک ترانہ سنتے تھے( جب آئے گا عمران بنے گا نیا پاکستان) بہت ہی دعائیں کرتے تھے تبدیلی کے لئے آمین.

@SHAHKK14

Shares: