کراچی: نقیب اللہ قتل کیس آخری مراحل میں التوا کا شکار ہوگیا عدالت نے ڈی پی او سرگودھا کو حاضری یقینی بنانے کے لیے آئی جی پنجاب کو خط لکھ دیا۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان احمد خان کو 5 مارچ صبح ساڑھے 8 بجے ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیدیا، کراچی اینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی گردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 3 کے روبرو نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی، ڈھائی ماہ سے مقدمے کی کارروائی آگے نہ بڑھ سکی، تفیتشی افسر ڈاکٹر رضوان کی غیر حاضری پر عدالت برہم ہوگئی۔
عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہر سماعت پر کوئی خط بھیج کر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی جاتی ہے، خصوصی عدالت نے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کو خط لکھ دیا، عدالت نے آئی جی پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ وہ ڈی پی او سرگودھا اور متعلقہ مقدمے کے تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان کو آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنانے کا پابند کیا جائے۔
ملزم کے وکلا کہتے ہیں ہمیشہ کہا جاتا ہے وکلا صفائی غیر حاضر ہوتے ہیں لیکن ڈھائی ماہ سے ڈاکٹر رضوان پیش نہیں ہورہے ہیں، وکلا صفائی کا کہنا ہے ڈھائی ماہ سے ڈاکٹر رضوان غیر حاضر ہیں۔
پتا چلتا ہے وی آئی موومنٹ ہے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی ہے، ڈھائی ماہ گزر گئے ،مقدمہ تفتیشی افسر کی غیر حاضری کی وجہ سے التوا کا شکار ہے، 2 ماہ میں مقدمے کا ٹرائل مکمل کرنے کی ہائیکورٹ کی واضح ہدایت ہے۔
عدالت نے ڈی پی او سرگودھا اور مقدمے کے تفتیشی افسر ڈاکٹر رضوان احمد خان کو ہر صورت 5 مارچ ہفتے کی صبح ساڑھے 8 بجے پیش ہونے کا حکم دیدیا، عدالت نے سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی، سماعت کے موقع پر ملزمان اور وکلا عدالت پیش ہوئے ۔








