ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فیس بک کے مالک نے اعلان کیا ہے کہ ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک کے بانی اور سی ای اومارک زکربرگ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کہا کہ نسل پرستی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہیں اور قانونی معاونت کے لئے 10 ملین کی فراہمی کا اعلان کرتے ہیں
فیس بک کے بانی کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا جب 25 مئی کو امریکہ میں پولیس نے سیاہ فام شخص کو قتل کر دیا تب سے امریکہ میں احتجاج جاری ہے
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتے کا درد ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہمارے ملک کو ہر فرد کو وقار اور امن کے ساتھ زندگی گزارنے کی آزادی لینے کے لئے کتنا دور جانا پڑا ہے۔ امریکہ میں نسل پرستی اور ناانصافی کی ایک طویل تاریخ ہے، ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس تاریخ کو بدلیں
فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ اس حوالہ سے نسل پرستی کے خلاف قانونی جنگ لڑنے والی تنظیموں کو فنڈز کی ضرورت ہے، لہذا فیس بک دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کرتی ہے.
سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے جاری ہیں ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا
امریکا میں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہرے چھٹے روز میں داخل ہو گئے، دارالحکومت واشنگٹن سمیت پچیس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا، مظاہرین وائیٹ ہاؤس میں داخل ہوئے جس کے بعد امریکی صدر زیر زمین بینکرز میں چلے گئے
امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت کئی ریاستوں کے بڑے شہروں میں رات کا کرفیواور ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا گیا ہے پولیس کے ساتھ ملٹری،نیشنل گارڈ اور ایف بی آئی بھی حرکت میں آگئی۔ایک سیاہ فام امریکی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعدحالات قابو سے باہرہیں
وائیٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے دہشت گرد وائیٹ ہاؤس میں بیٹھا ہے جیسے نعرے لگائے،امریکہ کی دیگر ریاستوں میں 15 سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا، مختلف ریاستوں میں پولیس موبائل سمیت کئی گاڑیوں اور دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے۔
امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار
واضح رہے کہ سیاہ فام جارج کو شہر مینیا میں پولیس اہلکار نے گردن پر گھٹنا رکھ کر دبایا جس سے اس کی موت ہو گئی تھی اسکے بعد سے امریکہ میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا
سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا