راولپنڈی :نسیم شاہ پنڈی ٹیسٹ کے لیے قومی اسکواڈ کا حصہ بن گئے:کرکٹ شائقین مقابلے دیکھنے لیے بے تاب ،اطلاعات کے مطابق نوجوان فاسٹ باؤلر نسیم شاہ کو حارث رؤف کی جگہ آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لئے اعلان کردہ ٹریولنگ ریزرو کا حصہ تھے۔

حارث رؤف کے آج کئے گئے کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ مثبت آیا ہے۔ لہٰذا وہ چار مارچ سے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ سے باہر ہوگئے ہیں۔ وہ اب پانچ روز تک آئیسولیشن میں رہیں گے، جس کے اختتام پر ان کا دوبارہ کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

حارث رؤف کا ٹیسٹ مثبت آنے کے باعث قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل تمام ارکان کی ری ٹیسٹنگ کی گئی۔ ان تمام ارکان کی ری ٹیسٹنگ کے نتائج منفی آئے ہیں۔

قومی ٹیسٹ اسکواڈ برائے پنڈی ٹیسٹ: بابر اعظم (کپتان) (سنٹرل پنجاب)، محمد رضوان (نائب کپتان) (خیبر پختونخوا)، عبداللہ شفیق (سنٹرل پنجاب)، اظہر علی (سنٹرل پنجاب)، فواد عالم (سندھ)، افتخار احمد (خیبرپختونخوا)، امام الحق (بلوچستان)، محمد وسیم جونیئر (خیبر پختونخوا)، نسیم شاہ (سینٹرل پنجاب)، نعمان علی (ناردرن)، ساجد خان (خیبر پختونخوا)، سعود شکیل (سندھ)، شاہین شاہ آفریدی (خیبرپختونخوا)، شان مسعود (بلوچستان) اور زاہد محمود (سندھ)

ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آسٹریلیا نےمشترکہ طور پربینو قادر ٹرافی متعارف کروادی ۔

پاکستان کے کپتان بابراعظم اور مہمان ٹیسٹ اسکواڈ کے قائد پیٹ کمنز نے بدھ کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں بینو قادر ٹرافی کی رونمائی کی۔

ٹرافی کی رونمائی کا مقصد کیا ہے؟
پاکستان اور آسٹریلیا کے 2 لیجنڈری لیگ اسپنرز سے منسوب اس ٹرافی کو متعارف کروانے کا مقصد آسٹریلیا کے 24 سال بعد دورہ پاکستان کا جشن منانا ہے۔مستقبل میں بھی دونوں ٹیموں کے مابین کھیلی جانے والی اب ہر ٹیسٹ سیریز کے اختتام پرفاتح سائیڈ کو اسی ٹائٹل کی ٹرافی دی جائے گی۔

یاد رہے کہ آسٹریلیا نے 1959 میں رچی بینوکی قیادت میں پاکستان کاپہلا مکمل دورہ کیا تھا، مہمان سائیڈ نے یہ سیریز 2-0 سے جیتی تھی۔

عبدالقادر نے آسٹریلیا کے خلاف 11 ٹیسٹ میچز میں 45 وکٹیں حاصل کی تھیں، اس دوران انہوں نے سال 1982 اور 1988 میں کھیلے گئے دو تین ٹیسٹ میچزکی سیریز میں 33 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

 

رچی بینو نے 1952 سے 1964 پر مشتمل اپنے کیرئیر کے دوران 63 ٹیسٹ میچز میں 248 وکٹیں حاصل کیں۔ عبدالقادر نے 1977 سے 1990 پر مشتمل اپنے ٹیسٹ کیرئیر میں 67 ٹیسٹ میچز میں236 وکٹیں حاصل کیں۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی فیصل حسنین نے کہا کہ بینو قادر ٹرافی کو پاکستان میں ایک مرتبہ پھر پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین ٹیسٹ سیریز کی بحالی کے موقع پر متعارف کروایا گیا ہے، یہ دونوں عظیم لیگ اسپنرز دنیائے کرکٹ کی نوجوان نسل کے لیے متاثرکن شخصیات تھیں۔

فیصل حسنین نے کہا کہ تاریخی طور پر پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین کانٹے دار مقابلے ہوتے ہیں تاہم بینو قادرٹرافی کو متعارف کروانے سے دونوں ٹیموں کے مابین اب ٹیسٹ سیریز میں مقابلہ مزید بڑھ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بینو قادر ٹرافی کی لانچ پاکستان کرکٹ بورڈ اور کرکٹ آسٹریلیا کے مضبوط تعلقات کی عکاسی کرتی ہے، رچی بینو اور عبدالقادر مرحوم کے اہلخانہ کا مشکور ہوں جنہوں نے خوشدلی سے ٹرافی کو ان کا نام دینے کی حامی بھری۔

Shares: