ناشکری کرنے سے نعمتیں چھین لی جاتی ہیں تحریر احمد محمود
ہمارے معاشرے کا ایک تلخ ترین پہلو ناشکری کا ہے کہ ہر چیز موجود ہے اور کہہ رہے ہیں کہ ہم تنگی میں ہیں،
کیا ہمارے رب نے کبھی ہمیں بھوکا سلایا ہے؟
کیا کبھی ایسا ہوا کہ پہننے کو کپڑے نہیں ہیں؟
کیا گھر کا ہر کونا اللہ پاک کے فضل سے بھرا نہیں ہے؟
تو کیوں ناشکری
یاد رکھیں!
اللہ پاک ناشکروں سے نعمتیں چھین لیتا ہے،
شکر گزار بنیں اور اللہ پاک کے محبوب بن جائیں،
آج انسان اپنے رب سے شکایت کرتے نظر آتے ہیں کہ فلاں چیز ہمارے پاس نہیں ہے فلاں چیز ہماری ضروریات ہیں ہم لوگ ہمیشہ اپنی ذاتی حیثیت سے بڑھ کر جو ہم سے زیادہ مالدار ہو اس سے اپنا موازنہ کرتے ہیں کہ اسکے پاس فلاں چیز ہے اور ہمارے پاس نہیں اسکے پاس وہ چیزیں بھی موجود ہیں جو اسکے کسی کام کی نہیں اور ہمارے پاس وہ چیزیں بھی نہیں جو ہماری ضروریات زندگی ہیں،
ایک شخص جس کے پاس دنیا کا سب کچھ موجود ہے دولت عزت شہرت بنگلہ گاڑی بینک بیلنس اس کی اولاد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے دنیا کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں پڑھائی کرنے ملک سے باہر رہتے ہیں اور خاندان کے فرد سیر و تفریح کیلئے دنیا گھومنے جاتے ہیں اور وہ بیچارہ جس نے کتنی محنت لگائی ہوتی ہے کہ کس طرح سے یہ سب کچھ حاصل کیا وہ گھر میں اکیلا قیدی بن کر رہتا ہے اور ایک دن مر جاتا ہے تو جس اولاد کے لیے بندہ سب کچھ کرتا ہے وہ اولاد جب انسان کی آخری رسومات ادا ہو رہی ہوتی ہیں تو وہ شرکت بھی نہیں کرتے کہ پڑھائی نہیں ہو سکے گی بزنس میں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا گا،
اور ایک شخص ایسا بھی ہے کے جس کے پاس نہ تو دولت ہوتی ہے اور نہ ہی شہرت اس کے پاس صرف عزت ہوتی ہے جو اسکا سب سے قیمتی اثاثہ ہوتا ہے حلال رزق اور ہر ہال میں اللہ پاک کا شکر ادا کرتا ہے اور جب وہ اس دنیا سے جاتا ہے تو صرف اس کا خاندان نہیں بلکہ اہل علاقہ افسوس میں ہوتا ہے اور لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہوتے ہیں،
کیا آپ لوگوں نے کبھی ان لوگوں سے اپنا موازنہ کیا ہے جو آپ سے کم حیثیت رکھتا ہے ہر جگہ ہر بار خود سے بڑے لوگوں کے ساتھ برابری نہ کیا کریں صرف ایک بار ان لوگوں سے اپنا موازنہ کریں جو آپ سے کم حیثیت رکھتے ہیں،
تو آپ لوگوں کو سمجھ آجاۓ گی کہ آپ کو اللہ تعالیٰ نے کتنی نعمتوں سے نوازا ہے، اپنے رب کی ناشکری کرنے والوں سے مشورہ ہے کہ وہ ایک ورق لیں اور ایک مہینے تک روز مرہ کی زندگی لکھیں اور جو جو اللہ پاک کی طرف سے ان کو نعمتیں عطا کی گئی ہیں، اور جو چیز نہیں ملی اسکو بھی لکھیں اور ایک مہینے تک مسلسل لکھتے رہیں اور تیس دنوں کے بعد آپ خود دیکھیں گے کہ جو چیزیں آپ کے پاس نہیں ہیں وہ زیادہ ہیں یا جو چیزیں جو نعمتیں اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطا کی ہوئی ہیں وہ زیادہ ہیں،
یقیناً اللہ پاک کی طرف سے عطا کردہ نعمتوں کا جتنی شکر ادا کریں وہ کم ہے،
شکر گزار بنیں اور لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرتے رہیں،
اللہ پاک آپ سب کا حامی و ناصر ہو آمین پاکستان ذندہ باد!!!
@ahmad_mahmood3