لندن:کرکٹرناصر جمشید نے پاکستانیوں کے سر شرم جھکا دیئے۔اطلاعات کےمطابق ناصر جمشيد نے جان بوجھ کر کوئی رن نہیں بنانے کے لئے ساتھی بلے بازوں کو رشوت دے کر ٹوئنٹی 20 میچوں میں دھاندلی کی سازش کرنے کا اعتراف کرليا ہے۔
باغی ٹی وی کے مطابق ناصر جمشید نے 60 سے زائد میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی لیکن اب اسپاٹ فکس میچوں کی سازش میں حصہ لینے پر اسے جیل کا سامنا کرنا پڑا
باغی ٹی وی کے مطابق بائیں ہاتھ کے بلے باز کا کيس مانچسٹر کراؤن کورٹ میں زیر سماعت تھا لیکن پیر کو انہوں نے انکار کرنے کے بعد رشوت لینے کی سازش کا اعتراف کیا۔ ناصر جمشيد کے برطانوی ساتھی یوسف انور ، جسے سرغنہ قرار دیا جاتا ہے – اور محمد اعجاز پر اس مقدمے سے قبل ہی جرم ثابت ہوچکا ہے۔
کرکٹ ميں کے کھيل ميں فراڈ کرنے والوں کو اس ماہ فروری میں سزا سنائی جائے گی اس سے قبل ایک پولیس افسر نے بدعنوانی سے متعلق بیٹنگ سنڈیکیٹ کے ممبر کی حیثیت سے اپنا کردار ادا کيا تھا
پراسیکیوٹر اینڈریو تھامس کیو سی نے کہا کہ بنگلہ دیش پریمیر لیگ (بی پی ایل) کے 2016 کے ايڈيشن ميں ميچ فکسنگ کي کوشش کی گئی جو فروری 2017 میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں فکس ہونے کا باعث بنی۔ ان
دونوں ہی معاملات میں ، ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں ایک اوپننگ بلے باز ادائیگی کے بدلے ایک اوور کی پہلی دو گیندوں پر رن نہ بنانے پر راضی ہوگیا تھا۔
ناصر جمشید کا کرپشن کا آغاز اس وقت ہوا جب وہ بنگلہ دیش کے ‘دو ڈاٹ گيند کھيلنے کے منصوبے میں شامل ہوا ۔ اس کے بعد انہوں نے بدعنوانی کو ٹارگٹ بنا کر کام کا آغاز کيا اور 9 فروری کو دبئی میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے مابین پی ایس ایل فکسچر میں دوسرے کھلاڑیوں کو اسپاٹ فکس کرنے کی ترغیب دی۔