بنجمن نیتن یاہو سابق اسرائیلی وزیر اعظم شرمناک شکست کے بعد اپنے انجام کو پہنچا. اس شکست کی آخر وجہ کیا….؟ جانیے خاص رپورٹ میں.
باغی ٹی وی رپورٹ اسرائیلی وزیر اعظم کو نئے انتخابات میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا جس وجہ وہ اب پانچویں بار اسرائیل کا وزیراعظم نہیں بن سکتا.
اسرائیلی وزیر اعظم صہونیت کا علمبردار ہے اور وہ فسلطینی مسلمانوں پر ظلم ستم ڈھانے کے لیے بھی مشہور ہے..یہودی قوم کہ جس پر مبینہ طور پر دوسری جنگ عظمیم پر ہٹلر نے ظلم و ستم ڈھائے اور 6بلین یہودیوں کو بے دردی اور ظلم سے ہلاک کیا گیا. نے مودی کو کشمیریوں کو قابو کرنے کےلیے اپنے تجربات سے آگا ہ کیا اورپھر جو ظلم فلسطین میں فسلطینیوں پر ڈھائے جاتے تھے وہ مشق کشمیر میں بھی جاری ہونے لگی سو یہود و ہنود کے گٹھ جوڑ کی پرانی کہاوت کی عملی تصویر دیکھنے کو ملی
اسرائیلی فوج جو ظلم اہل فلسطین پر ڈھاتی تھی وہی کچھ بھارتئ فوج کرنے لگی ، پیلٹ گن بھی اسرائیل کی عطا کردہ ہے.جس سے ہزاروں کشمیریوں کی بینائی چھن چکی ہے. اور بے شمار اپاہچ ہیں.ان ظلم و ستم کی وجہ سے قدرت کی لاٹھی جو کہ بے آواز ہے اس نے اپنا اثر دکھایا ہے. سابق اسرائیلی وزیر اعظم کو اب اس کی سزا یہ ملی ہے کہ بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے.اس یہودی قوم سے تعلق رکھنے والا خود ہٹلر کی روش پر چلتا رہا اور آج اس کے اپنے لوگوں نے ہی اس کو مسترد کردیا ہے، نیتن یاہو اپنے بڑے بھائی کےقتل کے بعد حادثاتی طور پر اقتدار کی کرسی تک پہنچا. اس کا بڑا بھائی جوناتھن نیتن یاہو 1973 ء میں یوگنڈا کے آپریشن میں مارا گیا تھا. جو کہ ایک کولیشن فورس کی کمان کر رہا تھا، اپنےبھائی کی اس موت سے اس نے ہمدردی اورجذبات کو سمیٹا اور یہاں تک پہنچا. اب یہ بھی انجام کو پہنچ چکا ہے. ظلم و ستم پر یقیین رکھنے والے دنیا میں قائم نہیںرہ سکتے.ان کا انجام دنیا میں بھی عبرت ناک ہوتا ہے.