کراچی :قوم مسلسل تین دن تک اپنے شاہینوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مختلف انداز سے دن منارہی ہے، 6 ستمبر کو یوم دفاع، 7 ستمبر کو یوم فضائیہ اور آج 8 ستمبر کو قوم یوم بحریہ منا کر اپنی افواج کو خراج عقیدت پیش کررہی ہے، جنگِ ستمبرمیں پاک بحریہ کی شاندار کارکردگی کی یاد میں ہر سال آٹھ ستمبر کو یومِ بحریہ کے طور پر منایا جاتا ہے، اس دن پاک بحریہ نے پاکستان کی بری اور فضائی افواج کے شانہ بشانہ رہ کر دشمن کے دانت کھٹے کیے۔

ذرائع کےمطابق 1965 کی جنگ میں بری اورفضائی افواج نے دفاع وطن کا فریضہ بھرپور طریقے سے انجام دیا لیکن آٹھ ستمبرکا دن پاک بحریہ کے نام رہا، آپریشن دوارکا میں پاکستان نیوی نے دشمن کے دلوں پر جو لرزہ طاری کیا، اسی کی یاد میں آٹھ ستمبر کو پاک بحریہ کا دن منایا جاتا ہے۔

1965 کی جنگ میں پاکستان کے پاس طیارہ بردارجہاز نہ ہونے کے باوجود پاک بحریہ نے بھی اس جنگ میں بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کی نئی تاریخ رقم کی، پاکستان کی واحد آبدوز’غازی‘ نے اپنے نام کی لاج رکھی اورغازی رہ کر وہ کارنامہ انجام دیا کہ دنیا اس پر حیران ہوئی۔غازی آبدوز نے تن تنہا بھارتی بیڑے کو عالمی سمندر میں پیش قدمی سے روکے رکھا۔

یاد رہے کہ 1965 کی جنگ میں معرکہ’’دوارکا‘‘میں پا ک بحریہ کے جہازوں نے کموڈور ایس ایم انور کی زیر قیادت دشمن کے چھکے چھڑا دیے، سات اور آٹھ ستمبر کی درمیانی شب کیے گئے حملوں سے دشمن کے اوسان خطا ہوگئے، یہی وجہ ہے کہ بھارت آج تک انیس سوپینسٹھ کی جنگ کے بعد بحری محاذ پر کسی کارروائی کی جرأت نہ کرسکا

Shares: