قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی اطلاعات نے صحافیوں پر تشدد کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی. قائمہ کمیٹی نے صحافیوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور تشدد کے واقعات کا بھی نوٹس لیا. قائمہ کمیٹی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ ایک وزیر کے صحافی کو تھپڑ مارنے ، پروگرام میں صحافی پرتشددکی مذمت کرتی ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قائمہ کمیٹی اطلاعات کی طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ ان واقعات میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کی سفارش کرتی ہے. چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ وزیر صحافیوں کو تھپڑ مار دیں اور تشدد کریں،
معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ تمام صحافیوں کیساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں. کسی بھی صورت میں تشدد کو قبول نہیں کیا جانا چاہیے. کسی کو اجازت نہیں کہ وہ تشدد کے ذریعے اپنے ردعمل کا اظہار کرے. شادی کی تقریب میں ایک وزیر کی جانب سے تھپڑ مارنے کے فعل کی مذمت کرتی ہوں. واضح رہے کہ فواد چوہدری کی طرف سے سینئر صحافی سمیع ابراہیم کو تھپڑ مارے جانے کے بعد کراچی پریس کلب کے صدر امتیاز فاران کو بھی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا واقعہ پیش آیا ہے جس پر صحافی برادری کی طرف سے شدید ردعمل کا اظہار کیاجارہا ہے.