نیٹوکا افغانستان میں ہمیشہ رکنے کا ارادہ کبھی نہیں تھا نیٹو سیکرٹری جنرل

0
32

نیٹو سیکرٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ افغانستان سے دہشت گردوں کو دوبارہ اپنے لیے خطرہ نہیں بننے دیں گے افغان فورسز اپنے ملک کا دفاع کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹولٹن برگ نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس اورچین کے اقدامات کی وجہ سے ضروری ہے کہ نیٹوممالک مضبوط اتحاد قائم رکھیں۔

اسٹولٹن برگ نے زور دے کر کہا کہ طالبان عالمی برادری سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کریں طالبان افغانستان کو دہشت گردی کا گڑھ نہ بننے دیں اور انخلا کے عمل میں رکاوٹ نہ ڈالیں دنیا پر امن اور مستحکم افغانستان دیکھنا چاہتی ہے-

انہوں نے صدر جوبائیڈن سے کہا کہ امریکہ کابل نہ چھوڑے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی موجودگی میں جتنے زیادہ افراد افغانستان سے بحفاظت نکل سکتے ہیں وہ نکل جائیں۔

یین اسٹولٹن ںے کہا کہ نیٹو اتحادیوں نے مزید طیارے افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے نیٹوکا افغانستان میں ہمیشہ رکنے کا ارادہ کبھی نہیں تھا خدشہ تھا کہ طالبان دوبارہ کنٹرول حاصل کریں گے۔

نیٹو سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اندازہ نہیں تھا کہ طالبان اتنی جلدی افغانستان پر قبضہ کرلیں گے افغانستان میں نیٹو اہلکاروں کی حفاظت سب سے اہم ہے جب تک ممکن ہوگا نیٹو کا سفارتی مشن کابل میں ہی رہے گا۔

یین اسٹولٹن برگ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نیٹو اتحادی طالبان کے حملے کی وجہ سے ہونے والے تشدد کے بڑے اضافے بشمول شہریوں پر حملے، ٹارگٹ کلنگ اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی رپورٹس کے بارے میں گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔

نیٹو سیکریٹری جنرل یین اسٹولٹن برگ نے کہا ہے کہ ایک ہمسائے کے طور پر پاکستان کی افغانستان کے متعلق بڑی ذمہ داری ہے کیونکہ اس کے افغان لیڈر شپ کے علاوہ طالبان سے بھی خصوصی مراسم ہیں۔

نیٹو سیکریٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کی ایک ہمسائے اور طالبان سمیت افغان قیادت سے وسیع رابطے ہیں اس پر خصوصی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان کو دوبارہ دہشت گردوں کے ہاتھ میں نہ جانے دے۔

نیٹو سیکرٹری جنرل یین اسٹولٹن برگ نے کہا کہ طالبان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر وہ طاقت کے ذریعے ملک پر قبضہ کرتے ہیں تو انہیں عالمی برادری تسلیم نہیں کرے گی-

Leave a reply