مزید دیکھیں

مقبول

کائنات کے راز ریاضی میں چھپے ہوئے ہیں، امریکی ماہر فلکیات

واشنگٹن: امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنسدان کی تحقیق...

ڈیویلیئرز کی کرکٹ میں واپسی، 28 گیندوں پر سنچری

جنوبی افریقا کے لیجنڈری کرکٹر اے بی ڈیویلیرز کی...

شادی سے انکار پر لڑکی کو قتل کر کے لڑکے نے خودکشی کر لی

بھارت کی ریاست کرناٹکا میں نوجوان لڑکے نے شادی...

آئی ایم ایف مشن کا سندھ کی معاشی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار

اسلام آباد: پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی...

ملک سےباہرروسی فوج کی تعیناتی:نیٹوکےجنگی طیارے سائرن بجانےلگے:امریکہ نے بھی پابندیاں لگا دیں

ماسکو:پوتن کوملک سے باہر روسی فوج کی تعیناتی:نیٹو کے جنگی طیارے سائرن بجانےلگے:پابندیاں بھی لگ گئیں‌ ،اطلاعات کے مطابق روسی پارلیمنٹ نے صدر پیوٹن کو ملک سے باہر فوج کی تعیناتی کی اجازت دے دی ہے جبکہ نیٹو کے 100 سے زائد جنگی طیاروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق روسی ایوان بالا نے کہا کہ فوج کو امن کے قیام کے لئے تعینات کیا جانا چاہیے۔

ادھر یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مغربی ممالک یوکرین کو روس کے خلاف اسلحہ کی ترسیل مزید تیز کریں جبکہ یوکرین نے برطانیہ کو اسلحہ کی فراہمی کے لئے خط بھی لکھا۔

دوسری جانب نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ روس اب بھی یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، روس 2014 میں ہی یوکرین پر چڑھائی کرچکا تھا، اب یوکرین کو مزیدحملوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو نے 100 سے زائد جنگی طیاروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے اور نیٹو یوکرین کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔

روس نے یوکرائن امن معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کردیا ہے۔ اس موقع پر روسی صدر پوتن کا کہنا تھا کہ منسک معاہدے پر اب ہم قائم نہیں ہیں۔ ہم نے یوکرائن کے علاقوں ڈونیٹسک اور لوگانسک کو تسلیم کرلیا ہے۔

اس ضمن میں فرانس نے روس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اہم بین الاقوامی معاہدوں کے تناظر میں اپنے ملک کے وعدوں کا احترام کرنے میں ناکام رہا ہے۔ جس میں 2014 کا منسک معاہدہ بھی شامل ہے، جس میں مشرقی یوکرین کے تنازع کے پرامن حل کی کوشش کی گئی تھی۔

فرانس کے وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ نے روس پر پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے منگل کو کہا کہ روس کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں میں روس کے ارکانِ پارلیمنٹ کو بھی نشانہ بنائیں گے جنہوں نے یوکرائن کے الگ الگ علاقوں کو آزاد تسلیم کرنے کی حمایت کی ہے۔

یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیدار جوزپ بوریل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں سے روس کو بہت زیادہ نقصان پہنچے گا ۔ اثاثے منجمد کرنے اور ویزا پر پابندی کے اہداف میں روسی ڈوما کے ایوان زیریں کے 351 ارکان شامل ہیں۔

علاوہ ازیں، روس یوکرائن کے درمیان جاری کشیدگی پر پاکستان کا کہنا ہے کہ وہ کسی بلاک کی سیاست میں شامل نہیں ہے۔ دنیا سردجنگ کی متحمل مزید نہیں ہوسکتی۔

ادھر دوسری طرف یورپی یونین نے یوکرین کی جانب سے مدد کی درخواست پر یورپ کے گرد سائبر ریپڈ رسپانس ٹیم تعینات کردی ہے۔

یوکرین پر سائبر حملوں کی روک تھام کے لیے بنائی گئی اس 12 رکنی ٹیم میں لتھوانیا، کروشیا، پولینڈ، ایسٹونیا، رومانیہ اور نیدرلینڈ کے سائبر سیکیورٹی کے ماہر شامل کیے گئے ہیں۔

بی بی سی کے مطابق یہ سائبرریپڈ رسپانس ٹیم ( سی آر آر ٹی) یوکرین میں رہتے ہوئے اور ریموٹلی ملک کو روسی ہیکرز کے حملوں سے تحفظ فراہم کرے گی۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ روس نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔جو بائیڈن نے اپنے ٹی وی بیان میں کہا کہ روس کے خلاف پابندی کی ’پہلی قسط‘ کے طور پر دو بینکوں پر پابندی لگانے کا اعلان کیا۔

امریکہ نے روسی بینک ویب اور روسی ملٹری بینک پر پابندی عائد کر دی ہے، جو بائیڈن نے کہا روس کی معیشت کو مکمل طور پر بین الاقوامی مالیاتی نظام سے منقطع کر دیا جائے گا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ روس صدر کے بیان کے بعد اب عملی اقدامات کا وقت آ گیا ہے اور ہم سب مل کر روسی حکومت کو اس کے خودمختار قرضے کے لئے مغربی فنانسنگ کو مکمل طور پر روک دیں گے۔

صدارتی محل وائٹ ہاؤس سے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پیوٹن کی تقریر پر سخت تنقید کی اور کہا کہ امریکی خدشات بالکل درست ثابت ہوئے۔

جو بائیڈن نے کہا کہ روسی صدر کو یورپ کی سلامتی سے کوئی سروکار نہیں ہے، روس اپنے مفادات کے لئے عالمی امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔جو بائیڈن نے کہا ہے کہ جلد ہی پابندی کی دوسری قسط بھی جاری کی جائے گی۔