نواز ان ای سی ایل، نیب کا بھی عدالت میں جواب جمع، سماعت جاری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نوازشریف کا نام غیر مشروط ای سی ایل سے نکالنے کیلیےدرخواست پر سماعت دوبارہ شروع ہو گئی ہے، نیب نے بھی عدالت میں جواب جمع کروا دیا ہے نیب کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا عدالت کا نہیں حکومت کا اختیار ہے، سزا یافتہ شخص کو ہر پیشی پر عدالت میں پیش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے.
نوازان ای سی ایل، وفاقی حکومت نے عدالت میں ایسا کیا جواب جمع کروایا کہ ن لیگ پریشان
نواز شریف کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے عدالت میں دلائل دیئے انہوں نے کہا کہ وفاق نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے پاس کیس سننے کا اختیار ہے حالانکہ لاہور ہائیکورٹ کے پاس بھی درخواست پر سماعت کا اختیار ہے، آرٹیکل 199 کے تحت عدالت اس درخواست کی سماعت کر سکتی ہے. ایڈیشنل اٹارنی جنرل وفاقی کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے،وفاقی حکومت کا اعتراض بلاجواز اور آئین کے منافی ھے،
نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ وفاقی اداروں کے دفاتر پورے ملک میں ہوتے ہیں،شہباز شریف کے وکیل نے ای سی ایل سے نام نکالنے کے معاملہ پر فیصلوں کی کاپیاں عدالت میں پیش کر دیں.
شہباز شریف کی جانب سے دی جانے والی درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ غیر مشروط طور پر نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔
نواز شریف ضمانت پر ہیں، حکومت کس چیز کی ضمانت مانگ رہی ہے؟ ن لیگ
نواز شریف کے ساتھ کتنے میں ڈیل ہوئی؟ مریم نواز کو جانے دیا جائیگا یا نہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا
نواز شریف کی طبیعت کیسی؟ کہاں سے علاج کروانا چاہتے ہیں، مریم نے اظہار کر دیا
واضح رہے کہ نواز شریف نیب کے پاس جسمانی ریمانڈ پر تھے جب ان کی طبیعت خراب ہوئی اور سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا، بعد ازاں لاہورہائیکورٹ نے نواز شریف کی چوھدری شوگر ملز کیس میں ضمانت منظور کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس کیس میں سزا آٹھ ہفتوں کے لئے معطل کی، نواز شریف سروسز سے گھر منتقل ہو چکے ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے،