نواز شریف کی اپیل میرٹ پر خارج نہیں کی گئی تھی،جسٹس عامر فاروق

0
35
islamabad highcourt

ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر اپیلوں پر سماعت ہوئی

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل بنچ نے سماعت کی ، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امجد پرویز نے اپنے دلائل مکمل کرلیے تھے آج نیب کی باری ہے ،پراسیکیوٹر نیب نے کہ سپریم کورٹ کے پہلے فیصلے میں دو ججز نے نواز شریف کو نااہل کر دیا، تین ججوں کی رائے تھی کہ جے آئی ٹی بنا کر مزید تفتیش کی جانی چاہیے، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے اکثریت سے فیصلہ یہ کیا کہ جے آئی ٹی بنا دی جائے، پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دوسرے فیصلے میں نیب کو چھ ہفتوں میں نیب کو ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا،سپریم کورٹ کی ڈائریکشنز کے تحت نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنسز دائر کیے،سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی اپیل خارج کر دی گئی، عدالت اسی ریفرنس میں مرکزی ملزم نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کر چکی ہے، نیب کا موقف ہے کہ احتساب عدالت میں تین ملزمان کے خلاف ٹرائل چلا، نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل اب اس عدالت کے سامنے موجود نہیں، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی اپیل میرٹ پر خارج نہیں کی گئی تھی، نیب نے ثابت تو کرنا ہے کہ ٹرائل کورٹ سے جو سزا ہوئی وہ درست تھی،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کو بتانا ہو گا کہ مریم نواز نے نواز شریف کی 1993 سے کیسے معاونت کی؟ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کا کیس ٹرسٹ ڈیڈ کا ہے تو پھر ان کا کیس نواز شریف کے ساتھ نہیں ہے، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اگر 1993 سے پراپرٹیز لینے کا موقف ہے تو پھر کیس کو وہیں سے لے کر چلیں گے، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس1993اور1996کے درمیان ایکوائر ہوئی بتائیں کہ یہ پراپرٹیز کیسے ایکوائر ہوئیں مریم نے کس طرح معاونت کی، آپ مریم نواز کو 1993 سے مرکزی ملزم کے ساتھ کیس میں لے کر چل رہے ہیں، ہمیں سمجھائیں کہ آپ مریم کو کس اسٹیج پر کیس میں شامل کر رہے ہیں ، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نواز شریف بری ہو جائیں تو کیا اس کیس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو سزا ہو سکتی ہے؟ پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ Theoratically تو نہیں ہو سکتی،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا کیس نواز شریف کے خلاف بپلک آفس ہولڈر ہوتے ہوئے امدنی سے زائد اثاثوں کا ہے؟ پراپرٹیز نواز شریف نے ایکوائر کیں ہونگیں تب ہی مریم نواز نے اپنے والد کی معاونت کریں گی نا۔ ایسا تو نہیں ہوتا کہ قتل ہوا ہی نہیں اور شریک ملزم بنا کر اعانت جرم کا الزام لگا دیں آپ پہلے مرکزی ملزم کا ان پراپرٹیز سے تعلق واضح کریں آپ کا کیس مریم نواز کے خلاف ایڈننگ اور آبیڈننگ کا ہے ہمیں کیس کو حقائق پر دیکھانا ہے ویکیوم میں تو بات نہیں ہوسکتی ، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ نواز شریف سے مریم نواز کیس کا تعلق واضح کریں میرے پاس اس سے آسان لفظ نہیں میرے الفاظ جواب دے گئے ہیں نیب نے عدالت سے ایک بار پھر وقت مانگ لیا عدالت نے کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی

قبل ازیں مریم نواز عدالت میں پیش ہوئیں تو انکے شوہر کیپٹن ر صفدر بھی انکے ہمراہ تھے، کیپٹن ر صفدر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے سیاسی کیسز ہیں،سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے اپنی نوکری بچانے کیلئے کیسسز بنائے ، جے آئی ٹی تھی اور ایک جھوٹا سابق جج تھا جو پاکستان کی عدالتی نظام کا المیہ تھا، ایک سابق جج کے غلط فیصلوں کی وجہ سے مہنگائی ہے اور ڈالر کنٹرول نہیں ہورہا،ریاست پاکستان کے آئین کے ساتھ ظلم کرنے والاسابق چیف جسٹس تھا،کس قانون میں لکھا ہے جے آئی ٹی بنے گی؟

فرح خان کیسے کرپشن کر سکتی ؟ عمران خان بھی بول پڑے

سینیٹ اجلاس میں "فرح گوگی” کے تذکرے،ہائے میری انگوٹھی کے نعرے

فرح خان بنی گالہ کی مستقل رہائشی ،مگرآمدروفت کا ریکارڈ نہیں، نیا سیکنڈل ،تحقیقات کا حکم

Leave a reply