نواز شریف عدالت پیش نہیں ہوتے تو یہ کام کیا جائے، عدالت کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت ہوئی
سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی عدالت میں پیش ہوئے،احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے کیس کی سماعت کی،آصف علی زرداری ،یوسف رضا گیلانی، عبدالغنی مجید عدالت میں پیش ہوئے،
عدالت نے سابق صدر آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد کر دی،عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا،عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ،
عدالت نے نواز شریف کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی تفصیل مانگ لی،عدالت نے حکم دیا کہ نواز شریف کی عدم پیشی پر جائیداد منجمد کر لی جائے گی،7دن میں نواز شریف کی جائیداد کی تفصیل پیش کی جائے، احتساب عدالت اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت 24ستمبر تک ملتوی کر دی گئی،
نوازشریف سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس میں نیب رپورٹ سامنے آ گئی ،تفتیشی ٹیم نے رپورٹ آج عدالت میں پیش کی،نیب نے رپورٹ میں نواز شریف کو اشتہار جاری ہونے کے بعد جان بوجھ کر مفرور قرار دیا نیب کی جانب سے رپورٹ میں کہا گیا کہ نواز شریف کا بذریعہ اشتہار طلبی ہائیکورٹ میں چیلنج کرنا ثبوت تھا وہ کارروائی سے آگاہ ہیں،نوازشریف نے توشہ خانہ کیس میں سوالنامے کا جواب بھی نہیں دیا تھا ، پانچ جولائی 2019 کو کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے زبانی تفتیش کی گئی، نواز شریف نے وکیل سے مشاورت کر کے جواب دینے کا وقت مانگا تو انہیں سوالنامہ دیا گیا ،
نیب رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سوالنامے کا جواب دوبارہ بھی مانگا گیا مگر نواز شریف وکیل سے مشاورت نہ ہونے کا بہانہ بناتے رہے، نواز شریف کو عدالت حاضر کرنے کی ہر ممکن کوشش کر لی، وہ جان بوجھ کر مفرور ہیں، ن
نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔
نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔
واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی
ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،
نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟
واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.
نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف
شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی
کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے
تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی.
توشہ خانہ ریفرنس، زرداری، گیلانی پر فرم جرم عائد،نواز شریف اشتہاری قرار








