نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر عدالت نے نیب کو کیا کہا؟
اسلام آبادہائیکورٹ میں العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی اپیل پر سماعت ہوئی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے نواز شریف کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیا.اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب سے جواب طلب کرلیا.العزیزیہ ریفرنس میں مرکزی اپیل 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی گئی
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی، جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ اس کیس میں آپ فریق کیسے بن سکتے ہیں؟ جس پر ناصر بٹ کے وکیل نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جج ارشد ملک کے بیان حلفی کو اپیل کا حصہ بنایا ،ارشدملک نےاپنےبیان حلفی میں ناصر بٹ کوحصہ بنایا،
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کر دیتے ہیں،آئندہ سماعت پر آپ کے دلائل سنیں گے، عدالت نے رجسٹرارآفس کےاعتراضات دورکرنےکی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا.
نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی
سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ جج ارشد ملک کے بیان سے ایک جانب کا موقف سامنے آیا، دوسری جانب کا موقف بھی سنا جائے ،فیصلے سے قبل ویڈیو کے شواہد کا بھی جائزہ لیا جائے ، درخواست نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جانب سے دائر کی گئی ہے
درخواست میں مزید کہا گیا کہ عدالت نے جج ارشد ملک کی پریس ریلیز کو ریکارڈ کا حصہ بنایا دوسری جانب کا بھی اس معاملہ پر موقف سنا جائے.
تم کون ہوتے ہو میری ویڈیو بنانے والے؟ مریم نواز برہم
جیل جا کر بڑے بڑے سیدھے ہو جاتے ہیں، مریم نواز بھی جیل جا کر”شریف” بن گئیں
مریم نواز کی تاریخ پیدائش کیا ہے؟ عدالت نے پوچھا تو مریم نے کیا جواب دیا؟
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں اور العزیزیہ ریفرنس کیس کی سزا کاٹ رہے ہیں، حکومت نے نواز شریف کا اے سی بند کر دیا ہے اور تمام سہولیات واپس لے لی ہیں، نواز شریف سے جمعرات کو ملاقات کا دن مقرر ہے
نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی
العزیزیہ ریفرنس،نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کے لئے مقرر
واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے دونوں ریفرنسز پر فیصلے سنائے تھے اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں عدم شواہد کی بناء پر بری کر دیا تھا