لاہور:نواز شریف کا لاہور جلسے میں خالی کرسیوں سے خطاب:کارکنوں کی بیزاری یا پھرخدا حافظ،اطلاعات کے مطابق آج لاہور جلسے کے حوالے سے حکومت اوراپوزیشن کے دعووں کو سچا یا جھوٹا کہا جاسکتا ہے لیکن جوآج لاہورجلسے کے اختتامی لمحات دیکھنے کوملے ہیں اورجن کے ثبوت بھی موجود ہیں کوجھٹلانا آسان نہیںہے
ذرائع کے مطابق آج لاہور میں پی ڈی ایم کے جلسے میں عجیب صورت حال دیکھنے کوملی ، ہرجماعت کے کارکنان اپنے اپنے لیڈرکی گفتگوسن کرچلتے بنے ،
ایسے ہی جب ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز خطاب کے لیے آئیں تو ن لیگ کے کارکنان میں کافی جوش وخروش پایا جارہا تھا اورکارکنان نے وہ گفتگو سنی
نواز شریف لاہور جلسے میں خالی کرسیوں سے خطاب کرتے ہوئے۔ 😱
Your life is incomplete without watching this OCEAN of people!
🤣🤣🤣#این_آر_او_کے_سوالی
https://t.co/hP3MJJYZgp— Maleeha Hashmey (@MaleehaHashmey) December 13, 2020
لیکن جونہی مریم نواز کی گفتگو ختم ہوئی نونی کارکنان بھی آہستہ آہستہ اپنے اپنے گھروں کا راہ لینے لگے
ایسے جب مولانا فضل الرحمن نے خطاب کیا تو اس وقت پنڈال خالی ہونا شروع ہوگیا اورتقریرختم ہوتے ہی لوگ پنڈال خالی کرکے چلےگئے
مینار پاکستان سے ذرائع کے مطابق مولانا کے خطاب کے بعد 1500 سے دوہزار وہ لوگ رہ گئے تھے جو انتظامیہ سے تعلق رکھتے تھے یا پھر کچھ دوسرے درجے کی قیادت وہاں موجود تھی
اس دوران اسٹیج سے اعلان ہوتا ہے کہ لندن سے نوازشریف خطاب کرنے لگے ہیں ،نوازشریف نے جب خطاب شروع کیا تو اس وقت لوگ جلسہ گاہ سے نکل رہے تھے تمام کرسیاں خالی ہوچکی تھیں اورجو لوگ بچے تھے وہ اسٹیج کے سامنے ہوکرنوازشریف کی تقریر سننے کی کوشش کرتے رہے
اس واقعہ پر بہت زیادہ ردعمل بھی دیکھنے کو ملا ہے مریم نواز اس بات پر بہت زیادہ پریشان ہیں کہ کسی نے بھی ان کے والد کی گفتگو کو سننا پسند نہیں کیا ، یہ بھی کہا جارہا ہےکہ مریم نواز نے اس گستاخی کی انکوائری کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے








