اللہ کی رحمت سےسب فتنےاورسازشیں دم توڑنے والی ہیں:فواد چوہدری

0
39

اسلام آباد :نوازشریف اورمغرب نوازوں کووزیراعظم کے یورپ والے بیان سے تکلیف ہورہی ہے:سب سازشیں دم توڑنے والی ہیں :اطلاعات کے مطابق فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں منظم طریقے سے اداروں کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے۔اور اس میں وہ لوگ شامل جن کی ہمدردیاں،محبتیں‌ اوروفائیں یورپ اور امریکہ کے ساتھ ہیں

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن کے لوگ اپنے مفاد کی اصلاحات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کہہ چکے ہیں، وہ پراعتماد ہیں، آج ہارے ہوئے پہلوانوں کی پریس کانفرنسز ہوئیں، آج بنی گالا میں اجلاس ہوا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ماضی میں میمو گیٹ اسکینڈل سے پردہ کیسے ہٹایا گیا؟ ملک میں منظم منصوبے سے اداروں کے خلاف سازش ہورہی ہے، اپوزیشن والے اداروں پر اپنا کنٹرول چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ انہیں جب بھی موقع ملا انہوں نے اداروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، بھارتی صحافی نے اپنی کتاب میں نوازشریف اورمودی کی خفیہ ملاقات کا ذکر کیا، مود ی کو پاکستان بلایا گیا اور وہ بغیر ویزے آئے تقریب میں شرکت کی۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے دفتر خارجہ کو ہدایت دی تھی کہ بھارت کے خلاف بات نہیں کرنی، دفتر خارجہ کی سابق ترجمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی ہدایت تھی کہ مقبوضہ کشمیر پر بھی بات نہیں کرنی۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ڈان لیکس نواز شریف کی سوچ کی عکاسی کرتی ہے، عدم اعتماد کی تحریک میں انہوں نے مغرب پر تنقید کی بات کی، حیرت ہے مغرب پر تنقید سے ان کو کیا تکلیف ہوتی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حمزہ شہباز کوبھی آج یہ گلہ تھا وزیراعظم مغرب پر تنقید کیوں کررہے ہیں، جن لوگو ں نے مغرب میں چوری کا پیسہ رکھا ہے ان کے کہنےپر خارجہ پالیسی بنانی ہے؟انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ سمیت یورپی یونین سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں، ہم تمام ممالک سے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں مگر اپنی عزت نفس پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ 21 اور 22 مارچ کو اسلامی ممالک کےوزرا ئےخارجہ آرہے ہیں، چاہتے ہیں تمام سیاسی ڈرامے جلد سے جلد ختم کریں، ہمیں اتحادیوں کی مکمل حمایت حاصل ہے، مزید آج شامل ہوجائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اجلاس سے متعلق فیصلہ تو اسپیکر قومی اسمبلی نے کرنا ہے، فلور کراسنگ پر رکن کے خلاف کارروائی کا اختیار پارٹی رہنما کو ہے۔

Leave a reply