لاہور: نوازشریف نےاسامہ بن لادن سے پیسے بٹورے،خالد خواجہ کےقریب رہے:غلام اسحاق خان پررحمت ہو:سیدہ عابدہ حسین نے چھپے رازوں پرسے پردہ اٹھا دیا ،اطلاعات کے مطابق امریکا میں سابق پاکستانی سفیر سیدہ عابدہ حسین کا تہلکہ خیز انٹرویو سامنے آیا ہے۔
سیدہ عابدہ حسین کہتی ہیں کہ یہ بات درست ہے کہ اسامہ بن لادن نے نواز شریف کو سپورٹ کیا تھا۔اسامہ بن لادن نواز شریف کو مالی مدد دیتے تھے، انہوں نے مزید کہا کہ نوازشریف نے اسامہ بن لادن کی اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتےہوئے اربوں روپے بٹورے،انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ 1990میں مجھے وزیراعظم نے نہیں بلکہ صد ر اسحاق نے امریکا میں سفیر بنایا تھا۔
سیدہ عابدہ حسین کہتی ہیں کہ مرحوم صدر اسحاق نے کہا کہ ہمیں نیوکلئیر پروگرام کی تکمیل کے لیے 18 ماہ لگیں گے۔کہا کہ آپ نے 18ماہ تک امریکیوں کو مصرفِ گفتگو رکھنا ہے۔نیوکلئیر پروگرام صدر کی زیر نگرانی تھا،وہ کہتی ہیں کہ غلام اسحاق خان ایک سچے محب وطن انسان تھے اللہ ان کی مغفرت فرمائے
سیدہ عابدہ حسین کہتی ہیں کہ مشکوک رویوں اوربیرونی رابطوں کی وجہ سے وازیراعظم نواز شریف لاعلم ہوتے تھے،ان سے حساس معلومات شیئر نہیں کی جاتی تھیں ،
۔ واضح رہے کہ وزیراعظم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن سے پیسے لیے تھے۔
ان باتوں کا انکشاف سیدہ عابدہ حسین نے نجی ٹی وی سما کے پروگرام میں ایک انٹریو کےدوران کیا
اسامہ بن لادن نے نواز شریف کی مالی مدد کی۔90میں مجھے امریکی سفیر صدر اسحاق نے بنایا۔اور کہا کہ 18ماہ نیوکلئیر پروگرام تکمیل تک امریکیوں کو مصروف رکھیں۔نواز شریف لاعلم ہوتےتھے۔مجھے کہا گیا کہ فون پر بات نہیں کرنی۔اور خفیہ والوں کو مجھ سے کچھ نہیں مل سکا۔سابق امریکی سفیر عابدہ حسین pic.twitter.com/Xv2h9OotId
— Naeem Ashraf Butt (@naeemashrafbut3) January 30, 2021
یہ دعویٰ پاکستانی خفیہ ایجنسی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سابق افسر خالد خواجہ کی اہلیہ شمامہ خالد کی تحریر کردہ کتاب ’خالد خواجہ: شہیدِ امن‘ میں کیا گیا۔
کتاب میں تحریر کیا گیا ہے کہ محمد نواز شریف نے اسامہ بن لادن سے ضیاء الحق کے دور کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی بینظیر بھٹو کے خلاف انتخابات لڑنے کے لیے فنڈز حاصل کیے۔
کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کے اسلامی نظام حکومت متعارف کرانے کے عہد نے نہ صرف خالد خواجہ بلکہ اسامہ بن لادن کو بھی متوجہ کیا، لیکن اسامہ کی جانب سے بھاری فنڈنگ کے نتیجے میں اقتدار میں آنے کے بعد نواز شریف اپنے وعدوں سے مکر گئے۔
کتاب میں آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمید گل کا وہ نوٹ بھی شامل ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ خالد خواجہ کے کچھ عرصے تک نواز شریف سے قریبی تعلقات رہے۔