نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز
میاں منشا کی کمپنی کو غیر قانونی طور پر نوازنے کی نیب نے تحقیقات شروع کر دی ہیں ،اس سلسلہ میں نیب نے نیپرا کے سابق چیئرمین خالد سعید کو 20 مئی کو طلب کر لیا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اربوں روپے کے میگا پاور سیکنڈل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے. نیب نے میاں منشا کی کمپنی نشاط چونیاں پاور کو غیر قانونی طور پر اربوں روپے دینے کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے اس ضمن میں نیب نے نیپرا کے سابق چیئرمین خالد سعید کو طلب کیا ہے. نیب کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ خالد سعید بیس مئی کو نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوں اور متعلقہ ریکارڈ ساتھ لے کر آئیں. نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ نشاط چونیاں پاور کمپنی کو خلاف قانون ٹیرف کی مد میں نوازا گیا،نیب نے خالد سعید کو نشاط چونیاں پاور اور سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے خلاف جاری تحقیقات کے حوالہ سے طلب کیا ہے.
پاکستان کے معروف بزنس مین میاں منشا سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد نے تفتیش میں انکشافات کیا تھا کہ غیرملکی اثاثے شہزاد سلیم کے پاس محفوظ ہیں، چونیاں پاور، نشاط پاور سے قومی خزانے کو 80 ارب کا نقصان پہنچایا، دونوں پاور پلانٹ نشاط گروپ کی ملکیت ہیں، دونوں پاور پلانٹس سے سالانہ 80 ارب روپے کا فراڈ ہوتا تھا۔ میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا بھی الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔ واضح رہے کہ میاں منشا کے خلاف پاکستان ورکر پارٹی کے چیئرمین فاروق سلہریا نے گزشتہ برس بھی ایک درخواست نیب میں دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ میاں منشا نے 95ملین ڈالر منی لانڈرنگ کرکے پاکستان سے برطانیہ منتقل کئے ہیں۔ ایم سی بی بینک‘نشاط گروپ‘ڈی جی خان سیمنٹ‘آدم جی انشورنس اور نشاط پاور کمپنیاں میاں منشا کی ملکیت ہیں. نیب نے گزشتہ سال جون میں میاں محمد منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی تھیں۔