توشہ خانہ کیس ،نواز شریف کے وارنٹ معطل

pmln

توشہ خانہ میں نواز شریف ا شتہاری، حفاظتی ضمانت کی درخواست پر احتساب عدالت میں سماعت ہوئی

احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے ہیں، عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سماعت کی،نوازشریف کے وکلاء کمرہ عدالت میں پہنچ گئے،وکیل نے کہا کہ نوازشریف 21 کو پہنچ جائیں گے، آپ ناقابل ضمانت وارنٹ واپس لے لیں، نیب پراسیکیوٹر نے نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی مخالفت نہیں کی،قاضی مصباح ایڈووکیٹ روسٹرم پر موجود تھے، عدالت نے نواز شریف کیس کا ریکارڈ منگوایا

احتساب عدالت میں توشہ خانہ سے غیر قانونی طریقے سے گاڑی لینے کے کیس میں نواز شریف کے وکیل نے دائمی وارنٹ معطل کرنے کی استدعا کردی،جج محمد بشیر نے استفسار کیاکہ نوازشریف کے نہ آنے کی وجہ کیا تھی؟ قاضی مصباح ایڈویٹ نے کہا کہ نوازشریف شدید بیمار تھے، لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی گارنٹی پر نوازشریف کو لندن بھیجا تھا، لاہور ہائی کورٹ کا نواز شریف کو باہر بھیجنے کا فیصلہ برقرار ہے، نیب نے نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کے فیصلے کی حمایت کردی، نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی،وکیل نے کہا کہ نواز شریف کی گرفتاری کا خطرہ ہے،گرفتاری کو روک دیں،عدالت نے استفسار کیا کہ اگر نواز شریف کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت نہ دی؟جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کہ توشہ خانہ سے غیر قانونی طریقے سے گاڑیاں لینے کے کیس میں نواز شریف ایک دفعہ بھی پیش نہیں ہوئے ؟،

جج محمد بشیر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عارضی ریلیف کی حد تک سوچتے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد میں سنا دیا گیا ہے، عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اگرنواز شریف 24 اکتوبر کو نہ آئے تو وارنٹ بحال ہو جائیں گے،عدالت نے حکم دیا کہ 24 اکتوبر تک نواز شریف کو گرفتار نہ کیا جائے،

واضح رہے کہ 2 مارچ 2020 کو توشہ ریفرنس آیا لیکن نواز شریف ایک بار بھی پیش نہیں ہوئے،نوازشریف، زرداری اور یوسف گیلانی کے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 4 سال سے نہیں ہوا،نواز شریف کو 9 ستمبر 2020 کو توشہ خانہ کیس میں اشتہاری قرار دیا گیا تھا،نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا تھا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

Comments are closed.