نواز شریف کی سزا 7 سال سے بڑھا کر 14 سال تک کئے جانے پر سماعت

اسلام آباد ہائیکورٹ میں نیب کی متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالتی حکم پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے کرمنل اپیل برانچ نے رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہو سکتی ہے۔ کرونا وائرس کے ایس او پیز کو مدنظر نظر بھی رکھا جا سکتا ہے کیونکہ اس وقت کرونا وائرس کے ایس او پیز چل رہے ہیں۔ گزشتہ سماعت پر عدالت نے رجسٹرار آفس سے سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کے لئے رپورٹ طلب کی تھی۔ نیب نے نواز شریف کی اپیلیں مقرر کرنے کیلئے نیب کی متفرق درخواستوں پر سماعت کی جس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی شامل تھے۔ نیب نے نواز شریف کی العزیزیہ کیس میں نواز شریف کی سزا 7 سال سے بڑھا کر 14 سال تک کئے جانے پر سماعت کی۔ نواز شریف کی فلیگ شپ ریفرنس میں بریت کے خلاف بھی اپیل پر سماعت ہوئی۔ نیب نے اپیلیں جلد سماعت کیلئے استدعا کر دی ہے۔ نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ نواز شریف سزا یافتہ مجرم ہیں اور نواز شریف کی اپیلوں پر آخری سماعت 9 دسمبر 2020 کو ہوئی تھی۔ نواز شریف کو عدالت طلب کر کے قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی درخواست بھی کی گئی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ نواز شریف میگا کرپشن کیسز میں ملوث ہیں۔ کیپٹن صفدر اور مریم نواز کی اپیلوں پر بھی سماعت ہوئی اور نواز شریف کی ایوان فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ ریفرنس اپیلوں پر بھی سماعت ہوئی۔ عدالت نے نیب کی جانب سے جلد سماعت کی متفرق درخواست نمٹا دی اور عدالت نے حکم دیا کہ رجسٹرار آفس کرونا وائرس کے ایس او پیز کے تحت کرمنل اپیلز کی تاریخ مقرر کرے کیونکہ نیب کے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ اور ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی کرونا وائرس کے شکار ہیں۔

Comments are closed.