چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہےکہ ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے، نواز شریف کو چوتھی بار چننے سے بھی منشور پر عمل درآمد نہیں ہوگا، نئی سوچ کے بغیر آپ اپنے منشور پر عمل نہیں کرسکتے-
باغی ٹی وی :راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت میں 18 ماہ گزارے، جانتے ہیں کہ اسلام آباد بیوروکریسی کی کیا ذہنیت ہے، بیورو کریسی نہ خودکچھ کرنا چاہتی ہے اور نہ کسی کو کچھ کرنے دیتی ہے،نفرت اور تقسیم کی سیاست کی وجہ سے بھائی بھائی سے لڑرہا ہے، ملک میں تقسیم کی سیاست کی جارہی ہے، نفرت اور تقسیم کی سیاست کی وجہ سے پاکستان کونقصان ہورہا، اتحادی حکومت سے پہلے پیپلزپارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالا گیا، ہم نیک نیت کے ساتھ اکٹھے ہوئے تھے، میری نیت تھی کہ تمام سیاسی پارٹیاں مل کر پاکستان میں کام کریں، معاشی، سیاسی بحران تھا، پاکستان دنیا میں اکیلا ہوگیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں لوگوں کا بہت اچھا رسپانس ہے، باقی عوام کی طرح میں بھی میاں صاحب کی تقریریں نہیں سنتا، باقی ممالک میں بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار دنیا کے سامنے مباحثہ کرتے ہیں، میں نے ان کا چیلنج قبول کیا ، میں نے چیلنج دیا تو چھوٹے میاں صاحب نے سندھ آنے کو کہا، میں نے چیلنج قبول کیا،یہ میرے چیلنج سے کیوں ڈر رہے ہیں؟ میاں صاحب کو اپنی پالیسیوں کا پتا ہےتو آئیں مجھ سے مباحثہ کریں،تھرپارکر،کراچی یا گمبٹ کہیں بھی آکر مباحثہ کرلیں،کیا کبھی پنجاب میں بزدل لوگوں کو منتخب کرایا ہے، پنجاب کے لوگ ہمیشہ بہادر اور دلیر لوگوں کا ساتھ دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سمجھتے ہیں کہ ایک جماعت کو ٹیکنیکل ناک آؤٹ کردیا پیپلزپارٹی کے ساتھ بھی ایسا کریں گے، یہ جانتے ہیں کہ عوام کی اکثریت نہیں چاہتی کہ میاں صاحب چوتھی بار وزیراعظم بنیں، ہمیں جو بھی جوائن کرتا ہے اس کے لیے مسائل ہوتے ہیں، ن لیگ کھلا میدان چاہتی ہے، پیپلز پارٹی کے خلاف بھی غیر جمہوری رویہ جاری ہے، حکومت پنجاب سے پوچھتا ہوں کیا ہم نے 9 مئی کیا، ن لیگ کو ڈرکیا ہے؟ جیالوں کے پیچھے کیوں پڑے ہوئے ہیں۔
اسلام آبادکی نجی یونیورسٹی میں طلبا سے مکالمہ کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملک کی اشرافیہ، بجلی گھروں اور فرٹیلائزر انڈسٹری کو 1500 ارب روپے سالانہ سبسڈی ملتی ہے، اشرافیہ کی تمام سبسڈی کو ختم کریں گے، پسماندہ طبقات کو ریلیف دینےکے لیے رقم خرچ کریں گے، حکومت ملی تو وفاق کی 17 وزارتیں ختم کریں گے، عوام کو 300 یونٹ تک مفت بجلی، دیگر سہولتیں دیں گے تو پالیسیز کے ساتھ کھڑے ہوں گے،طاقت ور لابیز مسائل کا باعث بنتی ہیں، نواز شریف کو چوتھی بار چننے سے انتخابی منشور پر عمل نہیں ہوگا، چاہتا ہں نفرت کی سیاست ہمیشہ کے لیے ختم ہو، ملک میں نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے-
سابق وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم حکومت نے 3 ماہ آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی، جو الیکشن جیتے انتقامی سیاست نہ کرے، اپوزیشن بھی حکومت چلنے دے، سیاست کے لیے غلط معاشی فیصلوں کا نقصان عوام اٹھا رہے ہیں، نیت ٹھیک ہو تو آئی ایم ایف کے ساتھ غریبوں کا خیال رکھا جاسکتا ہے،بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام خواتین کو بھکاری نہیں بااختیار بناتا ہے، غریب کو ریلیف کی فراہمی ترجیح ہے، سیلاب متاثرین کے لیے کچھ کرنا میری ترجیح ہے، گھروں کے مالکانہ حقوق خواتین کو دلوارہے ہیں، ایسے گھربنا رہے ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابل کرسکیں، سیلاب سے تباہ ہونے والے 20 لاکھ گھربنارہے ہیں، اسی ماڈل کو دیکھتے ہوئے ملک میں 30 لاکھ گھر بنائیں گے۔