پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ان کی بیٹی مریم نواز کی حکومت میں پنجاب صوبے کی لاہور کی وراثتی بحالی اتھارٹی کا پیٹرن ان چیف مقرر کیا گیا ہے۔ تین مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف اب لاہور کے قدیم نوآبادیاتی دور کی عمارات کی بحالی کے عمل کی نگرانی کریں گے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق پنجاب حکومت نے نواز شریف کو لاہور کی وراثتی بحالی اتھارٹی کا پیٹرن ان چیف مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔ اس کے تحت نواز شریف لاہور کے قدیم شہر کی بحالی کی نگرانی کریں گے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کی جماعت نے فوراً نواز شریف کی اس نئی سرکاری ذمہ داری پر مذاق اُڑایا۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شوکت بسرا نے کہا کہ نواز شریف کو "حکومتی نوکری” ملنے پر انہیں مبارکباد دی جاتی ہے۔شوکت بسرا نے کہا کہ "نواز شریف 2024 کے انتخابات میں اپنی جماعت کی شرمناک شکست کے بعد ایک ریٹائرڈ زندگی گزار رہے تھے۔ عمران خان کا مینڈیٹ چوری کر کے نواز اور زرداری کی جماعتوں، یعنی پی ایم ایل این اور پی پی پی کو دے دیا گیا۔ اب مریم نواز نے اپنے والد کو کچھ کام دینے کے لئے ان کی مدد کی ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "نواز شریف لندن سے 2023 میں وزیر اعظم بننے کے لیے واپس آئے تھے، مگر نواز شریف کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اب نواز شریف کو لاہور کے قدیم عمارات کی بحالی کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جائے گا۔”
پنجاب حکومت نے لاہور کی 100 سے زائد عمارات کو "تاریخی وراثتی مقامات” کے طور پر درجہ بندی کیا ہے۔ نواز شریف نے لاہور کی وراثت کی بحالی کے لئے والڈ سٹی اتھارٹی لاہور سے ایک جامع منصوبہ طلب کیا ہے۔نواز شریف نے اس حوالے سے کہا کہ "قدیم لاہور بے حد خوبصورت ہے اور اسے اپنی اصل حالت میں بحال کیا جانا چاہیے۔ ہماری کھوئی ہوئی وراثت کو بچانا ایک قومی فریضہ ہے۔”