سابق وزیر اعظم اور نواز شریف کے بھائی شہبازشریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر دیے جانے والے فیصلے کا قائد نواز شریف پر کوئی اثر نہیں ہوگا جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس ( ٹوئٹر ) پر جاری کیے گئے پیغام میں مسلم لیگ نواز کے صدر شہبازشریف نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند قدم ہے۔
The Supreme Court's verdict regarding the Practice and Procedure Act 2023 is a welcome step. It not only democratizes the workings of the Supreme Court itself but also shows due respect to the Parliament, which represents the people of Pakistan. It is important to mention that,…
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) October 11, 2023
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف خود سپریم کورٹ کے کام کو جمہوری بناتا ہے بلکہ پارلیمنٹ کا بھی احترام کرتا ہے جو پاکستان کے عوام کی نمائندگی کرتی ہے۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ یہ بتانا ضروری ہے کہ قانونی ماہرین کے مطابق ماضی کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں سے متعلق زیر بحث مخصوص شق کا میاں نواز شریف پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔
دوسری جانب پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آگیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے باب میں عدالتِ عظمیٰ سے سیاسی امیدیں لگانے والے گروہ کے حصّے میں مایوسی آئی ہے، این آر اوز کی چھتری تلے سیاست کے خواب دیکھنے والے بھگوڑے مجرم کے لیے پاکستان واپسی کے اعلان سے پلٹنے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے اکثریتی فیصلے پر پاکستان تحریک انصاف کا ردّعمل :
پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے باب میں عدالتِ عظمیٰ سے سیاسی امیدیں لگانے والے گروہ کے حصّے میں مایوسی آئی ہے،
این آر اوز کی چھتری تلے سیاست کے خواب دیکھنے والے بھگوڑے مجرم کیلئے…
— PTI (@PTIofficial) October 11, 2023
علاوہ ازیں تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے نے قانون کا گزشتہ ادوار پر نفاذ روک کر بھگوڑے مجرم کی نااہلیت اور سزا پر مہرِ تصدیق ثبت کی ہے، تاحیات نااہلی کی اطلاع پاکر پھر سے پلیٹ لیٹس میں حد درجہ گراوٹ کے امکانات ہیں جبکہ ترجمان پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلے کے بعد صادق و امین عمران خان کے خلاف سازشوں کے امکانات بھی دم توڑ گئے، آج کے فیصلے کے بعد جعلی اور جھوٹے مقدمات چیئرمین عمران خان کو دیے گئے صداقت و امانت کے سرٹیفکیٹ پر کسی طور اثرانداز نہیں ہوسکتے، آج کے فیصلے کے بعد دستور کے آرٹیکل 189 کے تحت عدالتِ عالیہ بھی 3 سینئر ججوں پر مشتمل کمیٹی کے ذریعے بینچز کی تشکیل اور مقدمات کی تقسیم کی پابند ہوگی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
سرفرانگا ریلی؛ عادل نعیم کی جیت
نواز شریف کو ریلیف نہ ملا تو وہ واپس نہیں آئیں گے . فیصل کریم کنڈی
پاکستانی ہائی کمیشن ڈاکٹر فیصل کی نواز شریف سے الودعی ملاقات، ویڈیو لیک
الیکشن کمشین؛ بلوچستان میں تعینات افسران کے تبادلوں کے احکامات جاری
چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا اسلام آباد میں بینظیر ون ونڈو سینٹر کا دورہ
روپےکے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ آج کے فیصلے کے بعد بادی النظر میں ہائیکورٹ میں بھی مقدمات کو چیف جسٹس کے ہاں جمع کرنے کی بجائے دیگر ججز/ بینچز کو منتقل کرنا لازم ہوگا، آج کے اکثریتی فیصلے کے جامع تجزیے کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔