نوازشریف کی جائیداد اور اثاثوں کی ضبطگی کا حکم

0
45

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نوازشریف کی جائیداد اور اثاثوں کی ضبطگی کا حکم دے دیا

احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے جائیداد ضبطگی کے احکامات جاری کیے ،نیب نے عدالتی حکم پر نوازشریف کے اثاثوں کی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کردی،نوازشریف کے اثاثوں میں پراپرٹیز، گاڑیاں اور بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات شامل ہے، سابق وزیراعظم کے نام پر لاہور میں 1650 کنال سے زائد زرعی اراضی شامل ہے،نوازشریف کی ملکیت میں مرسیڈیز، لینڈ کروزر اور 2 ٹریکٹرزبھی شامل ہیں،لاہورکےنجی بینک میں نواز شریف کے نام ملکی اور غیرملکی اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی شامل کی گئی ہے،

رپورٹ کیمطابق مری میں نوازشریف کےنام بنگلہ، شیخوپورہ میں 102 کنال زرعی اراضی بھی شامل ہے.

توشہ خانہ ریفرنس میں آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی پر فرم جرم عائد کی جا چکی ہے,نواز شریف کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے، نیب کے مطابق آصف زرداری کو بطور صدر، لیبیا اور یو اے ای سے بھی گاڑیاں تحفے میں ملیں، آصف زرداری نے گاڑیاں توشہ خانہ میں جمع کرانے کے بجائے خود استعمال کیں۔

نیب کی جانب سے نواز شریف کے حوالہ سے عدالت کو بتایا گیا کہ سال 2008 میں وہ کسی بھی سرکاری عہدے پر نہیں تھے، اس کے باوجود نوازشریف کو بغیر کوئی درخواست دیئے توشہ خانے سے سرکاری گاڑی مہیا کی گئی۔

واضح رہے کہ رواں برس ماہ جنوی میں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں سابق صدرآصف زرداری،نوازشریف،یوسف رضا گیلانی کےخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی گئی تھی

ملزمان پرتوشہ خانہ سےتحائف کی گاڑیاں اونےپونےداموں تقسیم کرنےکاالزام ہے ،توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق نواز شریف اوریوسف رضا گیلانی سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے،

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

واضح رہے کہ نیب توشہ خانہ کیس میں تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق تحقیقات کررہا ہے ،اس حوالہ سے نیب نے نواز شریف سے جیل میں بھی تحقیقات کی تھییں اور اس کے لئے عدالت سے اجازت لی تھی،.

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

تفتیشی افسر راحیل اعظم ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے،گاڑی 1997 میں سعودی عرب نے وزیراعظم پاکستان کو تحفے میں دی تھی ، مرسڈیزبینز یوسف رضاگیلانی نے غیر قانونی طورپر2008میں نوازشریف کو دی جیل میں نوازشریف سےتفتیش کی اجازت دی جائے .نیب نے جیل میں نواز شریف سے تحقیقات کی تھی

Leave a reply