چمن میں سب جیل سے سنگین جرائم میں ملوث 17 قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد جیل عملے کی تبدیلی کے بعد نیا عملہ تعینات کر دیا گیا۔
باغی ٹی وی: واضح رہے کہ عید کی صبح سنگین جرائم میں ملوث 17 قیدیوں نے سب جیل کی حفاظت پر مامور اہلکار سے اسلحہ چھین کر اسے تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور 3 اہلکاروں کو زخمی کر کے گیٹ کا تالا فائرنگ سے توڑ کر فرار ہو گئے تھے،پولیس نے قریبی سرحدی علاقوں میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک مفرور قیدی کو ہلاک اور 2 کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا جبکہ 1 قیدی نے رضاکارانہ گرفتاری دے دی تھی واقعے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئیں اس واقعے پر ایس پی نے جیلر سمیت 3 پولیس افسروں اور ایک اہلکار کو معطل کر دیا تھا-
ضلع شیرانی میں چیک پوسٹ پر فائرنگ،4 اہلکار شہید
ایس پی چمن محمدنعیم خان اچکزئی نے بتایا کہ فرار ہونے والوں میں قتل اور دیگر سنگین جرائم کے قیدی شامل تھے جیل سیکورٹی پر 25اہلکار تعینات ہوتے ہیں تاہم عیدگاہوں کی اضافی سیکیورٹی کیلئے جیل اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگائی گئی تھیں۔ مفرور قیدیوں میں 7 کا تعلق قلعہ عبداللہ، 5کا چمن ایک کا مظفرگڑھ اور ایک کا تعلق افغانستان سے ہے۔دوسری جانب گزشتہ ایس پی چمن نعیم خان اچکزئی نے جنگ کو بتایا کہ سرکار کی مدعیت میں جیل توڑنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ کوئیک رسپانس فورس سمیت پولیس سیکیورٹی انچارج کو بھی تبدیل کردیاگیاہے انکا کہنا تھا کہ مفرور قیدیوں کے سرحد پار فرار ہونے کے خطرے کے پیش نظر سرحدی علاقوں میں مسلسل کوئیک رسپانس آپریشن ہے-
سی ٹی ڈی کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن،ٹی ٹی پی کا اہم کمانڈر گرفتار
وزیراعلئ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے چمن جیل پر حملے اور 17 خطرناک قیدیوں کے فرار کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی اعلی سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے وزیراعلئ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی اور ہدایت کی ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فرار قیدیوں کی گرفتاری کے لیئے مشترکہ کاروائی کریں تاہم اب نیا عملہ تعینات کر دیا گیا ہے-
اس حوالے سے جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک صدی قدیم جیل کی تعمیر کے بعد مرمت نہیں ہوئی، بیرکس کے چاروں اطراف لگا حفاظتی جنگلہ کئی بار قیدی دھکا دے کر گرا چکے ہیں جیل کے اندر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نہیں ہیں، جیل اور بیرکس کی حفاظت کے لیے واچ ٹاورز تک نہیں بن سکے، بلوچستان حکومت اور محکمۂ داخلہ کو کئی بار صورتِ حال سے آگاہ کیا تھا واقعے کے دن ایک افسر اور دو اہلکار جیل سیکیورٹی پر تعینات تھے۔
دیوار سے نہ لگایا جائے اور نہ ہی سخت رد عمل پر مجبورکیا جائے،وزیراعلیٰ بلوچستان …
دوسری جانب پولیس نے سب جیل سے سنگین جرائم میں ملوث 17 قیدیوں کے فرار ہونے کا مقدمہ درج کر لیا ہے مفرور قیدیوں کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔